چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں اخراج مقدمہ کی درخواست ،لطیف کھوسہ نے تحریری دلائل میں 3نکات عدالت کے سامنے رکھ دیئے

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں اخراج مقدمہ کی درخواست پرسماعت کے دوران سردار لطیف کھوسہ نے تحریری دلائل بھی عدالت میں جمع کرا دیئے۔
نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں اخراج مقدمہ کی درخواست پرسماعت ہوئی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی،وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ سائفر کے لفظ کا ذکر آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں نہیں صرف کوڈ کی بات کرتے ہیں،سردار لطیف کھوسہ نے تحریری دلائل بھی عدالت میں جمع کرا دیئے، چیف جسٹس نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے دلائل میں 3نکات عدالت کے سامنے رکھے ہیں،پہلی بات آپ کہہ رہے ہیں آرٹیکل 248کا استثنیٰ حاصل ہے،دوسرا پوائنٹ آپ کا یہ ہے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور سیکشن 5کا اطلاق نہیں ہوتا،تیسرا پوائنٹ آپ کا یہ ہے کہ وزیراعظم کی ذمہ داری تھی کہ پبلک کیساتھ شیئر کرتے،وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ ایک پوائنٹ یہ بھی ہے سائفر کابینہ میٹنگ میں ڈی کلاسیفائیڈ ہو چکا تھا۔