ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کا دورہ ، طلباء کو خصوصی لیکچر بھی دیا

Oct 16, 2024 | 04:20 PM

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کا خصوصی دعوت پر دورہ کیا اور سینئر کلاسز کے  طلباء کو میثاق مدینہ اور تعلیم کی ضرورت و اہمیت پر لیکچر دیا۔ انہوں نے اپنے لیکچر میں کہا کہ اعتقادی امور کی ابحاث میں یہ ہر گز نہیں بھولنا چاہیے کہ ہم سب تاجدار کائناتﷺ کے اُمتی اور ہم سب کے لئے علم و فضل کا منبع و ماخذ قرآن مجید ہے۔

اکوڑہ خٹک پہنچنے پر مولانا سمیع الحق(مرحوم) کے صاحبزادے مولانا حامد الحق حقانی، مولانا راشد الحق حقانی و ادارہ ھذا کے سینئر ذمہ داران نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کے ہمراہ منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، نائب ناظم اعلیٰ چودھری عرفان یوسف بھی تھے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ آپ ﷺرحمت للعالمین ہیں۔اللہ رب العزت نے آپ ﷺکو اعلیٰ اخلاق کے ساتھ مبعوث فرمایا۔ آپؐ نے زندگی بھر کسی سے نفرت نہیں کی، ہمیں بھی تاجدار کائناتﷺ کی سیرت طیبہ پر عمل کرتے ہوئے اپنے دروازے کسی پر بند نہیں کرنے چاہئیں۔ اہل علم اور بزرگان دین کا یہ دعوتی طریق رہا ہے کہ وہ اعلیٰ اخلاق، کتاب، خطاب، پاکیزہ صحبتوں سے تعلیم و تربیت کا اہتمام فرماتے اور حق بات کو دوسروں تک پہنچاتے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنی کتاب ”دستور مدینہ اور فلاحی ریاست کا تصور“ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کا بنیادی مقصد امت کے ہر فرد کو یہ باور کروانا ہے کہ پیغمبر اسلامﷺ نے ریاست مدینہ قائم کر کے دنیا کو ایک قابل عمل وکامل نظام حکومت ومملکت عطا کیا۔ ریاست مدینہ حقیقی معنوں میں ایک ویلفیئر سٹیٹ تھی جس میں تمام اقلیتیں محفوظ اور خوش تھیں۔ آپؐ نے جدید عدالتی پولیسنگ، بیت المال،ٹیکسیشن اور دفاع کا نظام دیا۔ ہم یہ دعویٰ سے کہہ سکتے ہیں کہ دنیا کے آج کے جدید و خوشحال مغربی ملک ریاست مدینہ کے ماڈل سے باہر نہیں نکل سکے۔ نوجوان علماء سکالر کو فخر کے ساتھ اس بات کا اظہار کرنا چاہیے کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور قیامت تک کے انسانوں کی سیاسی، سماجی، معاشی، علمی و فکری ضروریات پوری کرنے کے لوازمات سے مزین ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ہمیشہ اتحاد اُمت کی بات کی ہے۔ فرقہ واریت اور فروعی اختلافات نہ صرف اُمت کے اتحاد کو نقصان پہنچارہے ہیں بلکہ اس سے پاکستان کے اسلامی تشخص کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ تمام دینی مدارس اور اہل علم شخصیات کو قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے والی منفی قوتوں کا مل کر مقابلہ کرنا چاہیے۔

اس موقع پر مولانا لقمان الحق حقانی، عرفان الحق حقانی، مولانا سید یوسف شاہ، مفتی محمد فہیم، طارق قادری، نیاز شاہ، خواجہ کاظم، فضل غنی، حافظ اسرار و جامع کے معلمین، متعلمین موجود تھے۔ 

مزیدخبریں