ڈونلڈ ٹرمپ کو سنبھالنا صرف شہباز شریف کو آتا ہے ، برطانوی اخبار گارڈین کا تبصرہ
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن)برطانوی اخبار 'گارڈین ، نے شرم الشیخ میں غزہ امن معاہدے کے موقع پر تبصرہ کرتے ہوئےڈونلڈ ٹرمپ کو سنبھالنا صرف شہباز شریف کو آتا ہے۔ اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق وہاں میزبان ٹرمپ دو گھنٹے تاخیر سے پہنچے اور تل ابیب سے روانگی سے قبل انہوں نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں ہنستے ہوئے کہا کہ انہیں ڈر ہے کہ اُن کے دولت مند مہمان جا چکے ہوں گے اور شاید صرف دو غریب ملک رہ جائیں گے۔شرم الشیخ میں سب سے پہلے اسٹیج پر آنے والے متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ منصور بن زاید النہیان تھے۔ مسکراتے ہوئے ٹرمپ نے اُن کے ’’خوبصورت جوتوں‘‘ کی تعریف کی اور انگلی سے ان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ’’بہت سارا کیش، نقدی کے انبار۔پھر برطانیہ کے وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر کی باری آئی۔ ٹرمپ نے پوچھا: ’’برطانیہ کا نمائندہ کہاں ہے؟‘‘اسٹارمر نے ہاتھ اٹھایا: ’’ہمیشہ کی طرح آپ کے پیچھے۔‘‘ٹرمپ نے اُنہیں بلایا، مگر بولنے کا موقع دینے کے بجائے صرف شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’’اب آپ اپنے قدرتی مقام پر واپس جائیں — عظیم انسان کے پیچھے سائے میں۔‘‘ایک اور یورپی رہنما جنہیں دھچکا لگا، وہ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون تھے۔ٹرمپ حیران ہوئے کہ میکرون اسٹیج پر اُن کے پیچھے کھڑے ہونے کے بجائے ناظرین میں اُن کے سامنے بیٹھے ہیں۔ٹرمپ نے کہا: ’’یقین نہیں آتا، آج آپ نے لو-کی اپروچ اختیار کی ہے۔ میں نے سوچا تھا آپ ہمیشہ کی طرح میرے پیچھے کھڑے ہوں گے۔‘
گارڈین کے مطابق وہ واحد شخص جو میزبان کو سنبھالنا جانتا دکھائی دے رہا تھا، وہ پاکستانی وزیرِاعظم شہباز شریف تھے۔شہباز شریف نے ٹرمپ کی اتنی زیادہ تعریف کی کہ ٹرمپ خود آگے بڑھے تاکہ ان کی تقریر کا متن دیکھ سکیں، مگر شریف نے انہیں نرمی مگر مضبوطی سے پیچھے ہٹا دیا اور اپنی تعریفوں کا سلسلہ جاری رکھا۔شہباز شریف نے کہابھارت اور پاکستان دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، اور اگر اُن اور اُن کی شاندار ٹیم کی مداخلت ان نازک چار دنوں میں نہ ہوتی، تو ایک تباہ کن جنگ چھڑ سکتی تھی۔کون زندہ بچتا کہ کہانی سناتا؟تاریخ نے اُن کے نام کو سنہری حروف میں امر کر دیا ہے۔خدا آپ کو برکت دے اور لمبی عمر عطا کرے تاکہ آپ اسی جذبے سے اپنی قوم اور ملک کی خدمت جاری رکھ سکیں۔”
