راولپنڈی میں قید سے فرار ہوکر پیش ہونے والی لڑکی کے کیس کی سماعت
لاہور(نامہ نگار)ایڈیشنل سیشن جج سلیم رامے کی عدالت میں راولپنڈی میں قید سے فرار ہوکر پیش ہونے والی لڑکی کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے تھانہ ہنجروال پولیس کو حکم دیاہے کہ متاثرہ لڑکی کو فوری تحفظ فراہم کیا جائے۔عدالت میں مرزا شوکت بیگ ایڈووکیٹ نے راولپنڈی میں فروخت کی جانے والی لاہور ہنجروال کی شازیہ کو پیش کیا۔اس موقع پر لڑکی کا والد سلامت علی بھی موجود تھا، عدالت کو بتایا گیا کہ شازیہ کی 2 سال قبل ہیرا نامی شخص سے شادی کے بعد معلوم ہوا کہ ہیرا پہلے ہی چار شادیاں کرچکا ہے اور اس کی چاروں بیویاں اس کے رویے سے تنگ آ کر گھر چھوڑ کر جا چکی ہیں، راز کھلنے پر ہیرا شازیہ کو لے کر راولپنڈی چلا گیا ،جہاں اس نے شازیہ کو کمرے میں قید کرکے ایک شخص کے پاس فروخت کردیا، شازیہ کو اس کا علم ہوا تو وہ بھاگ کر ہنجروال لاہور اپنے گھر پہنچ گئی، عدالت سے استدعاکی گئی کہ لڑکی کو تحفظ فراہم کیا جائے اور ہیرا کے خلاف خود کو کنوارہ ظاہر کرکے شادی کرنے اور شازیہ کو فروخت کرنے پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے وکلاء کے دلائل کے بعد پولیس کو شازیہ کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہنجروال پولیس سے آج 16ستمبر کو معاملے کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے ۔