کپاس پربر وقت سپرے نہ کرنے سے پیداوار اورروئی متاثر ہوسکتی ہے، ڈاکٹر صغیر احمد
ملتان(اے پی پی )کپاس کی کاشت کے اکثر علاقوں میں سفید مکھی کاحملہ شدت اختیار کرگیا ہے اور اکثر کھیتوں میں سفید مکھی کے ہاٹ سپاٹس بن چکے ہیں جس کی وجہ سے کپاس کی پیداوار اورروئی کی کوالٹی دونوں بُری طرح متاثر ہوسکتی ہے۔ بروقت سپرے نہ کرنے کی صورت میں کاشتکاروں کو شدید معاشی نقصان کا اندیشہ ہے۔یہ بات ڈائریکٹر کاٹن پنجاب ڈاکٹر صغیر احمدنے کپاس کی کاشت کے مختلف علاقوں کے دورہ کے دوران کاشتکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔
ا
نہوں نے کپاس کے کھیتوں کے معائنہ کے دوران کاشتکاروں کو آگاہ کیا کہ سفید مکھی کے حملہ سے کپاس کی فصل کے پتوں پر سیاہ اُلی لگ جاتی ہے جس کی وجہ سے پتوں کا ضیائی تالیف کا عمل یعنی خوراک بنانے کا عمل بھی رُک جاتا ہے اور کھلی ہوئی کپاس کے ٹینڈوں کے ساتھ بھی سیاہ فنگس (اُلی)چپٹ جاتی ہے جس سے نہ صرف روئی کی کوالٹی بُری طرح متاثر ہوتی ہے بلکہ مارکیٹ میں پھٹی کی قیمت بھی کم لگتی ہے۔ ٹینڈ ے کا سائز کم ہوجاتا ہے اور نئی کونپلوں پر پھل بھی نہیں لگتا ۔ چُنائی کے عمل میں بھی مزدور خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لہٰذا کاشتکار اس مرحلہ پر کپاس کی فصل پر سفید مکھی کے شدید حملہ کے تدارک کیلئے ڈائیا فینتھیوران100ملی لیٹر +پائیری پروکسیفین400ملی لٹر+بائی فنتیھرین 250ملی لٹرکم از کم 150 لٹر پانی میں مِلا کر شام کے وقت سپرے کریں اور 5دن کے وقفہ سے یہ عمل دہرائیںیا مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سپرے کریں ۔سپرے کے فوراً بعد موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے فصل کو ہلکا پانی لگائیں۔انہوں نے کاشتکاروں کو مشورہ دیا کہ وہ کپاس کی چنائی فوراً کریں تاکہ کھِلے ہوئے ٹینڈے زیادہ دیر تک فصل میں رہنے سے کپاس کی کوالٹی متاثر نہ ہو۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کاشتکار بھائی روزانہ کی بنیاد پر کھیتوں کامعائنہ جاری رکھیں تاکہ فصل کو منافع بخش بنایا جاسکے۔