پاکستان لا ئیوسٹا ک کی دولت سے ما لاما ل ہے :ڈیری ماہرین
سرگودھا(اے پی پی )لائیو سٹا ک اینڈڈ یری ڈویلپمنٹ ما ہر ین نے بتا یا ہے کہ پاکستان لا ئیوسٹا ک کی دولت سے ما لاما ل ہے ۔ ما ہرین کے مطا بق اس شعبہ کا زراعت کی معیشت میں55.1فیصد حصہ ہے جو کہ جی ڈ ی پی کا 11.5فیصد بنتا ہے تمام مسائل کے با و جو د لا ئیو سٹا ک کی بڑھوتر ی 4.1فیصد ہے پا کستان میں دودھ کی پیداوار ی صلا حیت 46.44ملین ٹن ہے اس میں سے 16.13ملین ٹن دودھ گا ئیوں اور 28.69ملین ٹن دودھ بھینسوں سے حاصل ہوتا ہے جبکہ عا م لو گو ں کے استعما ل کیلئے 37.47ملین ٹن دودھ ا سکی بڑ ی وجہ 15فیصد دودھ ایک جگہ سے دوسر ی جگہ منتقل کر نے کی و جہ سے خراب ہو جاتا ہے 5فیصد دودھ بچھڑے پیتے ہے، دودھ کا 71فیصد حصہ دیہاتی اور 29فیصد شہروں سے دستیا ب ہے پاکستان میں لا ئیو سٹاک بھر پو رتو جہ د ے کر دودھ کا سفید انقلا ب بر پا کیا جا سکتا ہے۔ اس شعبہ سے 4کروڑ افراد منسلک ہیں، پا کستان جا نو روں کی تعدا د کے حوا لہ سے د نیا میں تیسرے نمبر پر ہے جبکہ دودھ کی پیداوار کے حو الے سے پانچویں نمبر پر ہے ا س وقت د نیا بھر میں ہلا ل اشیا ء کی ما ر کیٹ ار بوں ڈا لر سے زا ئد کی صنعت بن چکی ہے۔
اور ا س عا لمی تجا ر ت میں مسلسل وسعت آر ہی ہے پا کستان کی گوشت کی پیداوار ی صلا حیت 3.1ملین ٹن ہے جبکہ ممکنہ طور پر پا کستان 3ارب ڈا لر کا گوشت برآ مد کرنے کی صلا حیت رکھتا ہے بہتر پیداوار صلا حیت کے ذریعے پا کستان یہ گو شت وسط ایشیا ئی ریاستوں مڈ ل ایسٹ ایران ترکی کو برآمد کرکے کثیر زر مبا د لہ کما سکتا ہے بلکہ پاکستان د نیا میں ہلا ل گوشت کے حوا لے سے د نیا کو لیڈ کر سکتا ہے ا س کیلئے مویشی پا ل حضرات کی مناسب را ہنمائی اور انہیں بہتر سہو لیا ت کی فراہمی یقینی بنا نا ہو گی ا س کے ذریعے پا کستان کثیر زر مبا دلہ کما کر قو می معیشت کو مستحکم بنا سکتا ہے ۔