سابق محبوب کو جلانے کے لئے اس لڑکی نے اپنی خفیہ فحش ویڈیو اسے بھیج دی لیکن پھر ایسا کام ہوگیا کہ سن کر آپ کے بھی رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے
روم (نیوز ڈیسک) ایک اطالوی لڑکی نے اپنے سابق محبوب کو جلانے کے لئے نئے محبوب کے ساتھ بنائی گئی اپنی قابل اعتراض ویڈیو اسے بھیج دی، لیکن اس افسوسناک غلطی کا نتیجہ ایسا بھیانک نکلا کہ بیچاری کو جان سے ہی ہاتھ دھونا پڑگئے۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 31 سالہ تزیانہ کینٹون نے سابقہ محبوب سے قطع تعلق کرکے ایک نئے شخص کے ساتھ دوستی شروع کردی تھی۔ اس نے اپنے نئے محبوب کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں بنائی گئی ویڈیو سابقہ محبوب کو اس نیت سے بھیجی کہ اسے حسد میں مبتلا کرسکے، لیکن اس کی بدقسمتی تھی کہ کچھ ہی عرصے بعد یہ ویڈیو انٹرنیٹ پر پوسٹ کردی گئی۔ ایک بار انٹرنیٹ پر آنا تھا کہ یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور اسے ہزاروں لاکھوں بار دیکھا گیا۔
نوجوان لڑکی کی ایسی حرکت کہ اُس کے شوہر نے اُسے انٹرنیٹ پر فروخت کیلئے پیش کردیا، لیکن پھر کیا ہوا؟ اس نے کبھی خوابوں میں بھی نہ سوچا ہوگا
تزیانہ کے جاننے والوں، دوست احباب اور حتیٰ کہ آس پاس کے لوگوں کو بھی اس کی ویڈیو کا علم ہوگیا اور ہر کوئی اس کا مذاق اڑانے لگا۔ لوگوں کے طعنوں اور تضحیک نے اس کی زندگی اجیرن کردی اور وہ اس صورتحال سے اس قدر تنگ آئی کہ اپنا نام بھی تبدیل کردیا اور اپنی رہائشی بھی تبدیل کر لی۔ا پنے ساتھیوں کی تحقیر آمیز نگاہوں اور طنزیہ باتوں سے بچنے کے لئے اس نے اپنی ملازمت بھی چھوڑ دی۔ا س سب کے باوجود اس کی زندگی آسان نہ ہوسکی اور آئے روز کوئی نہ کوئی اسے پہچان لیتا اور ایک بار پھر اسے شرمندگی کا سامنا کرناپڑجاتا۔ تزیانہ نے اس صورتحال کا ایک عرصے تک مقابلہ کرنے کی کوشش کی لیکن بالآخر ہتھیار ڈال دئیے اور خود کشی کرکے دنیا سے ہی رخصت ہوگئی۔
اس کی وکیل رابرٹا مانزیلو کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سے قابل اعتراض مواد ہٹانے کے لئے سوشل میڈیا ویب سائٹوں کو بار بار درخواست کی گئی لیکن نہ اس ویڈیو کو ختم کیا گیا اور نہ تزیانہ کے بارے میں تحقیر آمیز بیانات کو ڈیلیٹ کیا گیا۔ جب اس کے لئے ایسی شرمناک صورتحال سے نکلنے کی کوئی راہ نہ رہی تو بالآخر اس نے اپنی زندگی ہی ختم کرلی۔
اطالوی پولیس کا کہنا ہے کہ تزیانہ کی خود کشی کے محرکات کے بارے میں مزید تحقیقات کی جارہی ہیں اور یہ جاننے کی کوشش بھی کی جارہی ہے کہ سوشل میڈیا ویب سائٹوں کو درخواست دئیے جانے کے باوجود اس کی ویڈیو کو ہٹایا کیوں نہیں گیا۔