خواجہ اظہارکو قانونی طریقے سے گرفتار کیا، ہم گرفتاری کی اجازت نہیں اطلاع دیتے ہیں، کراچی میں میری معطلی کے منفی اثرات نظر آئینگے: راو انوار

خواجہ اظہارکو قانونی طریقے سے گرفتار کیا، ہم گرفتاری کی اجازت نہیں اطلاع ...
خواجہ اظہارکو قانونی طریقے سے گرفتار کیا، ہم گرفتاری کی اجازت نہیں اطلاع دیتے ہیں، کراچی میں میری معطلی کے منفی اثرات نظر آئینگے: راو انوار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)معطل ایس ایس پی ملیر راو انوار نے کہا ہے کہ خواجہ اظہار کی گرفتاری کیلئے قانونی طریقہ استعمال کیا، ان کیخلاف 2سے 3  ایسی ایف آئی آرز ہیں جن میں ان کی ضمانت نہیں ہوئی،یہ ایف آئی آرز غداری کے متعلق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے واسع جلیل، ندیم نصرت سمیت ایک مافیا لندن میں بیٹھا ہے جو کراچی میں گڑ بڑ چاہتا ہے، میں فوج کو سلام کرتا ہوں کہ ان کا زور توڑ دیا،آصف زرداری کا بندہ ہوتا تو کبھی معطل نہ ہوتا۔میری معطلی سے پتہ چل جائے گا کہ اس شہر کے حالات کس نہج پر جاتے ہیں۔ہم صرف سپیکر یا اسمبلی کے سیکرٹری کو اطلاع کرتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی، مجھے معطل کرنے میں جلد بازی کی گئی۔

خواجہ اظہار الحسن کی والدہ کی طبیعت بگڑ گئی، ڈاکٹر طلب

ان کا کہنا تھا کہ آئی جی پورے سندھ کے کمانڈر ہیں ان سے ہر گرفتاری سے پہلے اجات نہیں لی جا سکتی ،اگر بڑے آدمیوں کو گرفتار کرنے سے پہلے اجازت کا سلسلہ چل پڑا تو اس شہر میں امن کی کوئی گارنٹی نہیں،اس ملک اور فوج کیخلاف غلط زبان استعمال کی گئی اس لئے ان کیخلاف ایف آئی آرز درج کی گئیں ۔اللہ پر ایمان ہے کہ جس دن موت آنی ہے آجائے گی، میں کسی سے نہیں ڈرتا ، میں ابھی نوٹیفکیشن کیلئے انتظار کر رہا ہوں،جس طرح مجھے کام سے روکا جارہا ہے ہو سکتا ہے کہ میں احتجاج کے طور پر پولیس سے استعفیٰ دیدوں۔

اپنی معطلی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ایس ایس پی ملیر راو انوار نے کہا کہ خواجہ اظہار کو ٹارگٹ کلرز کا چیف کہا جاتا ہے، کراچی میں گاڑیوں کو جلانے کے واقعات میں بھی یہ ملوث ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار پر مقدمات ہیں ان کو بھی فوری طور پر گرفتار کیا جانا چاہئے ،خواجہ اظہار گرفتار ہیں ان کو عدالت کے علاوہ کوئی نہیں چھوڑ سکتا ، میرے معطل ہونے کی وجہ سے تفتیش میں کئی معاملات رہ جائیں گے، میرے خلاف پراپیگنڈہ کیا گیا۔راو انوار نے کہا کہ رینجرز نے ان کو ایک رات گرفتار کرکے رکھا وہاں کوئی بات نہیں ہوئی لیکن میں نے مقدمات کے بعد گرفتار کیا تو یہ کونسا غلط کام ہے ؟  میں نے کسی ایجنسی کے کہنے پر گرفتار نہیں کیا۔

مزید پڑھیں:خواجہ اظہار کی گرفتاری پر وزیر اعظم کا وزیراعلیٰ سندھ کو ٹیلی فون، اگر پولیس افسر قصور وار ہوا تو سخت سزا دیں:نواز شریف

انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ سب الطاف حسین کے ساتھ ملے ہیں، انہوں نے ساوتھ افریقہ سے ٹارگٹ کلر بلائے ہیں ،یہ موقع پاتے ہی کارروائیاں کرینگے،مجھ سے اگر کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہو مجھے کوئی  پروا نہیں ، پولیس میں جو گروپ بندی ہے اس کی وجہ سے وزیراعلیٰ کو مس گائیڈ کیا گیا ، یہ گروپ ایماندار افسروں کو بلیک میل کرتے ہیں ، لیکن میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں نہ ڈاکٹر جمیل ہوں اور نہ ہی ڈاکٹر فاروق  ، مجھے انڈر اسٹیمیٹ نہ کریں ، یہ میری صلاحیتوں کا غلط مطلب لے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اب عدالت ہی خواجہ کی ضمانت لے گی ورنہ ان کو رہا نہیں کیا جا سکتا ، میرے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہو سکتا ، میں نے قانون کے مطابق کام کیا۔