امریکی حکومت پاکستان میں گذشتہ سال ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے اطالوی خاندان کو معاوضہ دینے پر راضی ہو گئی
واشنگٹن ( مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی حکومت پاکستان میں کیے جانے والے ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے اطالوی امدادی کارکن کے خاندان کو 12 لاکھ ڈالر معاوضہ دے گی۔37 سالہ جیوانی لو پورٹو القاعدہ کی قید میں تھے جب 2015 ء میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ان کی ہلاکت ہوئی تھی،اس حملے میں ایک امریکی امدادی کارکن کی ہلاکت بھی ہوئی تھی۔وائٹ ہاوس کی جانب سے اطالوی کارکن کے خاندان کو معاوضہ ادا کرنے کے فیصلے کے حوالے اس ابھی کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس امریکی صدر اوباما نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ دونوں امدادی کارکنوں کی ہلاکت امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں ہوئی تھی اور انھوں نے اس پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔وائٹ ہاوس نے اس حوالے سے کہا تھا کہ یہ حملہ پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقے میں موجود القاعدہ کے ایک ٹھکانے پر کیا گیا تھا اور امریکہ کو اس بات کی خبر نہیں تھی کہ وہاں سویلین بھی موجود ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی حکومت اور جیوانی لو پورٹو کے خاندان کے درمیان ہونے والے معاہدے میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ ان کی ہلاکت پاکستان کی سرزمین پر ہوئی تھی۔جیوانی لو پورٹو کو 2012ء میں پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر ملتان سے اغوا کیا گیا تھا جہاں وہ ایک امدادی ادارے کے ساتھ کام کر رہے تھے۔خیال رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان اس بات کا متعدد بار مطالبہ کر چکے ہیں کہ ڈرون حملوں ہلاک ہونے والے پاکستانی شہریوں کو امریکہ معاوضہ ادا کرے۔دوسری طرف ڈرون حملوں پر ایک غیر سرکاری تنظیم کی رپورٹ کے مطابق 2004ء میں امریکہ نے پاکستان میں ڈرون حملے شروع کیے اور اب تک کیے جانے والے حملوں میں مجموعی طور پر 4 ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 200 بچے بھی شامل ہیں۔