سمن آباد سرکل کے 2تھانوں کی حدود میں ڈاکوؤں ، راہزنوں اور نقب زنوں نے اندھیر مچا دیا
لاہور (لیاقت کھرل) اقبال ٹاؤن ڈویژن کے سمن آباد سرکل کی حدود میں ڈاکوؤں اور راہزنوں نے جہاں اندھیر نگری مچا رکھی ہے وہاں نقب زنوں نے بھی مکینوں کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں۔ اس سرکل کے ماتحت تھانوں سمن آباد اور تھانہ ملت پارک کی پولیس 125اشتہاریوں کو 8 ماہ گزر جانے کے باوجود گرفتار نہیں کر سکی ہے جبکہ دونوں تھانوں کی پولیس نے مقدمات کے اندراج کے لئے آنے والے 1115 سائلین کو ٹال دیا۔ ’’ پاکستان‘‘ کی جانب سے سمن آباد سرکل کا سروے کیا اور اس سرکل کے ماتحت دونوں تھانوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ دونوں تھانوں کی پولیس نے گزشتہ 8 ماہ کے دوران 1115 شہریوں کی درخواستوں پر مقدمات تک درج نہیں کئے اور شہری تھانوں میں قائم فرنٹ ڈیسکوں اور آپریشن پولیس کے ساتھ متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس پی سمیت سی سی پی او لاہور تک کے دفاتر میں چکر لگانے پر مجبور ہیں جبکہ سمن آباد سرکل کے دونوں تھانوں کی پولیس نے رواں سال کے دوران 1036 مقدمات رجسٹرڈ کئے اور پولیس کے اپنے ہی ہاتھوں سے درج مقدمات میں سے 389 مقدمات کی تفتیش کو مکمل نہیں کیا جا سکا ہے۔ پولیس نے جن 647 مقدمات میں تفتیش مکمل کرنے کا دعویٰ کر رکھا ہے،ان میں 123 ملزمان کو پولیس نے اشتہاری کر رکھا ہے جن میں سے 45 اشتہاری ملزمان قتل اور اغواء برائے تاوان سمیت سنگین واقعات میں ملوث ہیں اور 8 ماہ گزر جانے کے باوجود ان خطرناک اشتہاریوں کو پولیس گرفتار نہیں کر سکی ہے۔سروے کے دوران شہریوں نواز احمد، طاہر حسین، شہزاد حسن، عرفان چاند، گلزار حسین نے بتایا کہ سمن آباد این بلاک کو ڈکوؤں نے اپنے نرغے میں لے رکھا ہے۔ جبکہ شہری اقبال حسین، ذکیہ بی بی، انصار حسین، انوار حسین، اکبر علی، یونس بھٹی، احسان ناز، اسد علی ، اصغر علی ، ذیشان اور شعیب علی نے بتایا کہ سمن آباد کے علاقہ میں ڈاکوؤں نے مزاحمت پر تین تاجروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور ساڑھے سات ماہ قبل پیش آنے والے واقعہ کے باعث اس علاقہ میں خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے ۔شہری سرور علی، غلام علی اور زبیدہ بی بی نے بتایا کہ گل زیب کالونی میں معمولی لڑائی جھگڑے کے دوران چار بچوں کے باپ کو موت کے گھاٹ اتار دیاگیا۔ پولیس تاحال محنت کش عبدالرزاق کی ہلاکت کے اصل محرکات سامنے نہیں لا سکی ہے۔ فتح شیر روڈ کے دکاندار شہباز نے بتایا کہ ملزمان خوشنود علی اور احمد علی نے چھریوں کے وار کر کے زخمی کر دیا، پولیس نے مقدمہ نمبر600/17 درج کر رکھا ہے اور تاحال ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔ محمد اقبال اور اختر علی نے بتایا کہ سمن آباد موڑ پر باپ ارشد علی نے اپنے بیٹے مہتم علی کو چھریوں کے وار کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا، پولیس تین روز گزر جانے کے باوجود اپنی تفتیش کو ایک انچ آگے نہیں بڑھا سکی ہے ۔شہری اختر علی نے مزید بتایا کہ گھروں میں چوری کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں اور پولیس ٹس سے مس نہ ہے۔ اس حوالے سے ڈی ایس پی سمن آباد عمران نواز نے بتایا کہ سمن آباد سرکل میں گزشتہ سال کی نسبت کرائم کنٹرول میں ہے، دونوں تھانوں کی پولیس نے متعدد گینگز کوگرفتار کر کے لاکھوں کی ریکوری کی ہے جبکہ سمن آباد پولیس نے 28اور ملت پارک پولیس نے12خطرناک اشتہاریوں کو گرفتار کیا ہے اور باقی اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔