صوبے کے متعدد اضلاع میں برما مسلمانوں پر مظالم کیخلاف احتجاجی مظاہرے جاری

صوبے کے متعدد اضلاع میں برما مسلمانوں پر مظالم کیخلاف احتجاجی مظاہرے جاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور ،اضلاع (نمائندہ گان پاکستان )اہل سنت والجماعت ضلع نوشہرہ کے زیر اہتمام برما کے مسلمانوں پر ظلم وستم اور بیہمانہ قتل عام کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ مظاہرین کی قیادت اہل سنت والجماعت کے ضلعی صدر سید قاری عابد شاہ، مفتی سردار علی حقانی، چیئرمین سنی علماء کونسل مفتی نجیب اللہ فاروقی اور ختم نبوت مومنٹ ضلع پشاور کے صدر قاری اعجاز احمد کررہے تھے جبکہ اس موقع پر مفتی اسد آیاز، قاری عبدالباسط ، نورعلی شاہ اور دیگر بھی موجود تھے مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر برما کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے نعرے درج تھے مظاہرین جی ٹی روڈ سے ہوتے ہوئے جلوس کی شکل میں شوبرا چوک پہنچے جہاں پر جلوس نے جلسے کی شکل اختیار کرلی مظاہرین نے شوبرا چوک کو دونوں اطراف سے ٹریفک کیلئے بند رکھا جس سے شوبرا چوک کے مقام پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سنی علماء کونسل مفتی نجیب اللہ فاروقی نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں برما میں مسلمانوں کا قتل عام نہ صرف عالمی انسانی حقوق کی نام نہاد علمبردار تنظیموں بلکہ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کیلئے بھی لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہا کہ عالم کفر کی نظروں میں مسلمان دہشتگرد ہیں لیکن مسلمان دہشتگرد نہیں بلکہ اسلامی ریاستیں اور مسلمان شام، عراق، کشمیر، فلسطین، افغانستان، برما سمیت پاکستان میں بھی مسلمان دہشتگردی کے شکار ہیں کیا مسلمانوں کو کلمہ طیبہ پڑھنے کی سزا دی جاری ہے سعودی عرب سمیت 34 اسلامی ممالک نے مسلم نیٹو کے نام سے مسلم فوجی اتحاد کا قیام عمل میں لایا ہے جو مسلمان ممالک میں دہشتگردی کے خلاف جہاد کرے گی لیکن کیا مسلم نیٹو فورس کو برما میں مظلوم اور نہتے مسلمانوں کا قتل عام نظر نہیں آتا انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت اکثریتی ممالک امریکہ کی ایماء پر مدارس اور مدارس میں پڑھنے والے طلباء کو دہشتگرد قرار دے رہے ہیں جبکہ برما میں مسلمانوں کو ذبح کرنے پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں انہوں نے کہا کہ مسلمان جسد واحد کی طرح ہے جسم میں ایک عضو میں تکلیف ہو تو سارے بدن کو تکلیف محسوس ہوتی ہے اسی طرح دنیا کے کسی بھی حصے میں مسلمانوں پر کوئی تکلیف یا آزمائش ہو تو دنیا کے تمام مسلمانوں کا فرض بنتا ہے کہ ان کی مدد کریں ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ برمی حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کریں اور برما کے سفیر کو ملک بدر کریں نجیب اللہ فاروق نے کہا کہ اگر ہم احتجاج اور مذمت کرسکتے ہیں تو ہمیں جہاد اور مزاحمت کا بھی طریقہ آتا ہے آج پیغام لیکن اگر برما کے مسلمانوں پر ظلم نہ کیاگیا تو اس کے بعد انتقام کا مرحلہ شروع ہوگا جمعیت طلباء اسلام کے زیراہتمام ٹوپی میں برما کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ، مظاہرین نے کئی گھنٹوں تک ٹوپی روڈ کو ہر قسم ٹریفک کے لئے بند کردیا تھا ،مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت طلباء اسلام کے رہنما مولانا گوہر زمان ،بلال ،مصباح ،سلمان ،کامران اور دیگر نے کہا کہ اقوام متحدہ برما کے وزیراعظم سے امن ایوارڈواپس لے کر ان پر عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلایا جائے ،انہوں نے کہا حکومت پاکستان برما مسلمانوں پر ظلم رکوانے کے لئے مسلمان ہونے کا ثبوت دیں ، برما کے سفیر کو ملک بدر کرے اور برما سے اپنا سفیر واپس بلالے ،انہوں نے کہا کہ برمی حکومت نے مسلمانوں کی جو نسل کشی شروع کررکھی ہے اس پر اقوام متحدہ سمیت اسلامی ممالک کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے ،برما حکومت نے وہاں کے مسلمانوں پر جو ظلم اور تشدد کررہے ہیں اس کی مثال کہیں پر نہیں ملتی اصل دہشتگردی تو برما کی حکومت کررہی ہے ۔ برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر آل کلرک ایسوی ایشن کا احتجاجی مظاہرہ۔ او آئی سی اور اقوام متحدہ کے مجرمانہ خاموشی پر شدید تنقید ۔ حکومت سے فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس بلانے ، برما سے سفارتی تعلقات ختم کرنے اور برما کے مسلمانوں کی زندگی بچانے کا مطالبہ ۔ برماحکومت کے خلاف نعرہ بازی ۔ تفصیلات کے مطابق برمامیں مسلمانوں پر بہیمانہ تشدد اور قتل عام کے خلاف آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن کے ضلعی صدر حاجی ہدایت خان کی قیادت میں سینکڑوں سرکاری ملازمین نے فاروق اعظم چوک میں حتجاجی مظاہرہ کیا ۔ اس موقع پر خطاب کر تے ہوئے آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن کے صدرہدایت اللہ اور دیگر نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے مگر مسلم امہ خاموش ہے ۔ انہوں نے او آئی سی اور اقوام متحدہ کے کر دار پر بھی شدید تنقید کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس طلب کرکے اس حوالے سے اقدامات کئے جائے ۔ مقررین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ برما کے مسلمانوں کے اخلاقی مدد کے ساتھ ساتھ ان کی زندگیاں بچانے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائے۔ بر ما مسلما نوں پر مظالم کے خلاف پبی سٹیشن میں ا حتجاج مظا ہرہ بر ما کے مسلما نوں کا قتل عام، تشدد اور مظا لم قا بل مذ مت ہیں انسا نیت سوز سلوک اقوام متحدہ اور او آئی سی کے ما تھے پر شر مناک جھو مر ہے عا لمی برادری اور اقوام متحدہ اس کا نوٹس لیکر مسلما نوں کی نسل کشی روکیں پا کستان بر ما کے ساتھ سفا رتی تعلقا ت ختم کریں اور عا لمی فورم پر بر میں مسلما نوں پر مظالم کے خلاف بھر پور آواز اٹھا ئے ان خیالات کا اظہار تنظیم اہلسنت خدریزی کے مو لا نا محمد صدیق ،مو لا نا محمد آصف اور جما عت اسلا می مو لا نا سمیع الر حمن یو سفی نے پبیپبی سٹیشن میں رو ہنگیا ( بر ما ) مسلما نوں کے قتل عام اور تشدد کے خلاف احتجا جی مظا ہرہ سے خطاب کر تے ہو ئے کیا مظا ہرے میں بڑی تعداد میں عوام نے شر کت کی مظاہر نماز جمعہ کے بعد شروع ہوا مظا ہرین نے جی ٹی روڈ سے گزر تے ہوئے مسلما نوں کے حق اور بر ما حکو مت کے خلاف شد یدنعرہ بازی کی مظا ہرین نے پلے کار ڈ اٹھا ئی تھے انہوں نے کہا کہ بر می مسلما نوں کا قتل عام کھلی دہشت گردی ہے اور اس سے پوری امت مسلمہ میں بے چینی پھیل چکی ہے انہوں نے کہا کہ بے گنا ہ بر می مسلما نوں کو زندہ جلا نا اور ان کو سر عام قتل اور ذبخ کر نا انسا نی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اور بڑی افسوس کی بات ہے کہ انسا نی حقوق کے دعویداروں اور علمبرداروں نے اس ناروا ظلم پر چپ سادھ لی ہے انہوں نے کہا کہ پا کستان ایٹمی ملک ہے اور تمام مسلما نوں کی نظریں پا کستان پر ہیں اس لئے پا کستا نی حکو مت کو اس میں اپنا کردار ادا کریں تا کہ تمام ممالک کو بر ما میں مسلما نوں پر ہو نے والے مظا لم دیکھا سکیں اور ان اصل چہرہ دنیا کو دیکھا ئیں۔مہمند ایجنسی، اہلسنت والجماعت کے زیر اہتمام برما کے خلاف احتجاجی مظاہرہ۔ نماز جمعہ کے بعد مقامی لوگوں نے علمائے کرام کی قیادت میں چاندہ بازار تک مارچ کر کے برما کے خلاف اور روہینگیا مسلمانوں کی حمایت میں نعرہ بازی۔ تفصیلات کے مطابق مہمند ایجنسی میں جمعہ کے روز تنظیم اہلسنت و الجماعت مہمند ایجنسی کے زیر اہتمام چاندہ تحصیل حلیمزئی میں برما میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ نماز جمعہ کے بعد مظاہرین نے مولانا امیر اللہ جنیدی، مولانا آمین الحق صاحب حق اور دیگر علماء کی قیادت میں مدرسہ عزیزیہ محمودیہ سے چاندہ بازار تک مین باجوڑ پشاور شاہراہ پر مارچ کیا ۔ مارچ کے دوران مظاہرین نے بینرز اور کتبے اُٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام نے کہا کہ اُمت مسلمہ کے امتحان کا وقت آپہنچا ہے۔ مسلمان ملکوں کو چاہئے کہ وہ دنیا کے ہر خطے میں مسلمانوں پر ہونے والی ظلم اور جبر کے خلاف آواز اُٹھائے۔ اور مسلم مخالف حکومتوں کے ساتھ تعلقات ختم کی جائے۔