فاٹا کے انضمام میں تاخیری حربے کسی صورت برداشت نہیں کرینگے :میاں افتخار
پشاور ( پ ر ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے فاٹا اصلاحات بارے اسلام آباد میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور شرکت کرنے والے تمام مکتبہ فکر کے لوگوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے ، اپنے ایک تہنتی بیان میں انہوں نے کہا کہ کنونشن انتہائی مثالی رہا اور خصوصی طورپر اس میں فاٹا اصلاحات کی حمایتی اور مخالف پارٹیوں نے بھرپور شرکت کر کے اپنے تاثرات کھل کر بیان کئے ، انہوں نے کہا کہ حکومت اس ایشو پر زیادہ ٹائم نہ لے اور فوری طور پر فاٹا کے صوبے میں انضمام کا اعلان کرے ،انہوں نے کہا کہ فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے بروقت، آسان اور مناسب راستہ یہی ہے، فاٹا کے صوبے میں انضمام کے مسئلے پر مزیدتاخیری حربوں سے گریز کیا جائے۔ اگر اس مسئلے پر مزید پس و پیش سے کام لیا گیا تو عوامی نیشنل پارٹی راست اقدام اٹھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ لہٰذا وقت کا تقاضا ہے کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں آئینی طور پر ضم کیا جائے تاکہ وہ صوبے کا حصہ بنے ،فاٹا میں FCR ختم کرکے باضابطہ عدالتی نظام قائم کیا جائے اور اسے پشاور ہائیکورٹ کے دائرہ کار میں لایا جائے،انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کو تمام قانونی، آئینی اور بنیادی انسانی حقوق دئیے جائیں،اور اس علاقے کی ترقی کے لیے دس سالہ ترقیاتی منصوبہ بنانے کے ساتھ ساتھ فاٹا کو صوبائی اسمبلی میں باضابطہ نمائندگی دی جائے، میاں افتخار حسین نے کہا کہ پارٹی سرگرمیاں عروج پر ہیں اور ضمنی الیکشن کے ساتھ ساتھ آئندہ کے الیکشن کے حوالے سے تیاریاں بھی جاری ہیں ،انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کل بروز اتوار اے این پی کی مرکزی کابینہ کا اجلاس ولی باغ طارسدہ میں سہ پہر4بجے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان کی زی صدارت منعقد ہو گا، جبکہ مرکزی کونسل اور ورکنگ کمیٹی کے اجلاس بالترتیب 18اور19ستمبر بروز پیر اور منگل باچا خان مرکز میں صبح دس بجے منعقد ہونگے، میاں افتخار حسین نے متعلقہ اجلاسوں کے تمام ممبران کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی شرکت یقینی بنائیں۔