رواں سال لندن میں دہشتگردی کے 4 واقعات ہوئے، 13 افراد ہلاک، متعدد زخمی ہوئے: رپورٹ
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانوی دارالحکومت لندن کے علاقے پارسن گرین کے زیر زمین ریلوے سٹیشن پر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد زخمی ہوئے۔ جمعہ کے روز ہونے والا یہ دھماکہ دیسی ساختہ بم کے ذریعے کیا گیا جسے سکاٹ لینڈ یارڈ نے دہشتگردی قرار دیا ہے۔ رواں سال لندن میں ہونے والا یہ چوتھا دہشتگردی کا واقعہ ہے ، دہشتگردی کے ان واقعات میں 13افرادجان کی بازی ہارے اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال لندن میں پہلا دہشتگردی کا واقعہ ویسٹ منسٹر برج پر پیش آیا۔22 مارچ کو ایک گاڑی نے ویسٹ منسٹر برج پر راہگیروں کو کچلاجس کے بعد حملہ آور گاڑی کو برطانوی پارلیمنٹ ہاﺅس کے قریب لے جانے میں کامیاب ہوگیا۔ وہاں حملہ آور گاڑی سے نکلا اور ڈیوٹی پر موجود ایک پولیس افسر پر چاقو سے حملہ کردیا۔ اس حملہ آور کو دوسرے پولیس افسر نے گولیاں مار کر قتل کردیا۔ اس حملے میں 35 سے زائد افراد زخمی اور 4 ہلاک ہوئے تھے۔
لندن میں دہشتگردی کا دوسرا واقعہ 3 جون کو لندن برج پر پیش آیا۔ لندن برج پر ایک وین نے راہگیروں کو کچلا، جس کے بعد وین کے اندر سے 3 حملہ آور نکلے اور لوگوں پر چاقوﺅں سے حملہ کردیا۔ دہشتگردی کے اس واقعے میں پولیس نے تینوں حملہ آوروں کو گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔ اس واردات میں مجموعی طور پر 48 افراد زخمی اور 8 ہلاک ہوئے تھے۔
لندن میں دہشتگردی کا تیسرا واقعہ 19 جون کو فنسبری پارک میں پیش آیا۔ 19 جون کو یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فنسبری پارک سیون سسٹرز روڈ پر ایک تیز رفتار وین نے مسجد سے نکلنے والے نمازیوں کو کچل دیا۔ نمازیوں پر گاڑی چڑھانے والے شخص کو لوگوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیاتھا، دہشتگردی کے اس حملے میں 10 افراد زخمی اور ایک معمر شخص جاں بحق ہوگیا تھا۔