عالم اسلام کی اس مذہبی شخصیت نے جب بے نمازی کو وضو کے بغیرہی نماز پڑھنے کا حکم دے دیا
فریدنظامی
حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکیؒ اپنے نظریات اور افکار میں انتہائی اعتدال پسند اور محبت کرنے والے عالم دین تھے – حاجی صاحبؒ مسلک کے لحاظ سے اہلسنت حنفی تھے اور مشرباً صوفی تھے –وہ اہل سنت اور دیوبندی مسلک کی قابل قدر شخصیت تھے۔ان کے نظریات سے اختلاف بھی کیا جاتا رہا ہے لیکن زیادہ تر مکاتب فکر انکے علمی تبحر کے قائل ہیں۔آپؒ کی شخصیت اور نصیحت میں بڑی جاذبیت تھی۔آپؒ نے بھٹکے ہووں کو راہ ہدایت پر لانے کیلئے اعتدال پسندی کا راستہ اختیار کیا۔یہ واقعہ آپؒ کی اسی اعتدال پسندی اور بصیرت کی ایک مثال ہے۔
ایک بارایک بے نمازی مسلمان کو آپؒ نے نمازپڑھنے کی تلقین کی تواس نے کہا ”حضرت میں نماز پڑھنے کیلئے تیار ہوں مگر مجھ سے وضو کا اہتمام نہیں ہو سکتا“
حضرت حاجی امدا اللہ مہاجر مکی ؒ نے فرمایا”اچھا نماز پڑھ جیسے ہو سکے“
بظاہر وضو کے بغیر نماز پڑھنے کی اجازت دے کرآپؒ نے ایک خلاف دین عمل کیا تھا۔مگر یہ عمل حکمت دین کے عین مطابق تھا۔ چنانچہ اس شخص نے پہلے تو بغیر وضو کے نماز پڑھنی شروع کی مگر جلد ہی وہ با وضو نماز پڑھنے لگا۔