امریکہ کی میزبانی میں 2 روزہ ’’عالمی اسلامی کانفرنس ‘‘ آج نیو یارک میں شروع ہو گی ،پاکستان سمیت دنیا بھر سے اسلامی سکالرز اور اہم شخصیات شرکت کریں گی
نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکہ اور عالم اسلام کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو کم کرنے کے لئے پہلی مرتبہ نے دنیا بھر سے اسلامی سکالرز اور مذہبی راہنماؤں کو ٹرمپ انتظامیہ نے نیو یارک میں اکٹھا کر لیا ،دو روزہ ’’ عالم اسلام اور امریکا کے درمیان تہذیبی رابطہ کاری‘‘ کانفرنس آج سے نیو یارک میں شروع ہو گی جس میں مسلمان ملکوں سے سینکڑوں وفود شرکت کریں گے ،واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ جب امریکا اس نوعیت کی کسی اہم اسلامی کانفرنس کی میزبانی کررہا ہے۔
مزید پڑھیں:سعودی عرب کا غیر قانونی تارکین وطن کو واپسی کیلئے ایک ماہ کی مہلت دینے کا فیصلہ
عرب خبر رساں ادارے ’’العربیہ‘‘ کے مطابق امریکی میزبانی میں ہونے والی ’’ریاست ہائے متحدہ امریکا اور عالم اسلام میں رابطہ کاری‘‘ کے عنوان سے کانفرنس میں اسلامی دنیا سے سینکڑوں وفود شرکت کررہے ہیں،کانفرنس میں پاکستان سمیت دنیا بھر کے دانشور، سیاسی و مذہبی رہنما اور مختلف شعبوں سےوابستہ اہم شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔دو روز تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں امریکا اور عالم اسلام کے درمیان تہذیبی روابط کے فروغ، حقائق اور توقعات، امریکا میں اسلام اور مسلمانوں کے مسائل، مذہبی آزادیوں، واشنگٹن اور عالم اسلام کے درمیان فکری، انسانی اور تہذیبی شعبوں میں تعاون کے فروغ اور ایک دوسرے کے بارے میں شکایات دور کرنے جیسے موضوعات پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔دوسری طرف رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل الشیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے کہا ہے کہ امریکا میں کانفرنس کے انعقاد کا مقصد اسلامی تہذیب وثقافت کے رخشندہ باب کو دنیا کے سامنے پیش کرنا، دوسری تہذیبوں کے ساتھ ہم آہنگی کا فروغ، انسانی بھائی چارہ، اسلام کی نیکی، عدل واحسان اور حسن سلوک جیسی سنہری روایات سے دنیا کو اجاگر کرتے ہوئے انتہا پسندی کے لیبل کی وجہ سے اسلام کو خراب ہوتی ساکھ کو بچانا ہے۔