این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں حکومت نے وسائل کا بے دریغ استعمال کیا،کلثوم نواز کو امیدوار بنانا نواز شریف کی ایک اور بڑی غلطی ہے :لیاقت بلوچ

این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں حکومت نے وسائل کا بے دریغ استعمال کیا،کلثوم نواز ...
این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں حکومت نے وسائل کا بے دریغ استعمال کیا،کلثوم نواز کو امیدوار بنانا نواز شریف کی ایک اور بڑی غلطی ہے :لیاقت بلوچ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ نظر ثانی درخواست کے فیصلے کے بعد نوازشریف کو پتہ چل گیاہے کہ انہیں کیوں نکالا گیا ؟ شریف خاندان احتساب کی گرفت میں ہے ،اس خاندان کو چاہیے تھاکہ الیکشن میں اپنے بجائے کسی مسلم لیگی کارکن کو کھڑا کرتے ، بار بار کی غلطیوں کی طرح یہ بھی ان کی بڑی غلطی ہے، ضمنی الیکشن میں حکومت نے وسائل کا بے دریغ استعمال کیا، سرکاری ادارے حکومتی گھرانے کے لیے تعاون اور خدمت کے لیے حاضر رہے ،وزرا، سرکاری فنڈز ، زکوة اور بیت المال کا پیسہ ضمنی الیکشن میں خرچ کیا گیا ، ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیری گئی ہیں، الیکشن کمیشن اپنے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد نہ کروا کر کمزور اور ناکام ثابت ہوا ۔

مزید پڑھیں:میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی اور وحشیانہ جرائم کے نا قابل تردید ثبوت موجود ،نذر آتش کئے جانے والے علاقوں کی تصاویر جاری کر دیں:ایمنسٹی انٹر نیشنل

لاہور پریس کلب میں این اے 120 کے امیدوار ضیاءالدین انصاری ایڈووکیٹ ، امیر العظیم اور ذکر اللہ مجاہد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہاکہ ہم از سر نو سپریم کورٹ میں لیگل ٹیم کے ساتھ پیش ہورہے ہیں تاکہ پانامہ لیکس میں شامل دیگر 436 لوگوں ، قرضے معاف کرانے والوں اور نیب کے پاس موجود میگا سکینڈلز کا احتساب ہو سکے ۔ انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی نے انتہائی محنت اور دیانتداری سے کام کر کے حکمرانوں کی کرپشن کو بے نقاب کیا ، ملک میں ایک سو دیانتدار اور محب وطن افسران تلاش کرنا مشکل نہیں ، اداروں کو مکمل تباہی سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ محب وطن اور دیانتدار افسران پر مشتمل جے آئی ٹیز بنائی جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ آئین کو دفعہ 62-63 سے محروم کرنے کے لیے سازش کی جارہی ہے اگر ایسا ہوا تو ہم سپریم کورٹ میں جائیں گے اور کسی کو آئین کا حلیہ بگاڑنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ سیاست ، جمہوریت اور پارلیمانی جدوجہد کرنے والے فوج ، عدلیہ ، الیکشن کمیشن ، میڈیا اور پارلیمانی نظا م پر حملہ آور ہیں، اپنے چہرے کو صاف اور سمت کو درست کرنے کی بجائے آئینی اداروں پر حملہ کرنا حقیقت میں جمہوریت اور عوام کے بنیادی حقو ق پر حملہ ہے۔

مزید :

لاہور -