بھارت میں مودی حکومت کے اہم اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی کی جواں سالہ بہن کو اغوا کرنے کی کوشش ،پولیس نے مقدمہ درج کر لیا

بھارت میں مودی حکومت کے اہم اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی کی جواں سالہ بہن کو ...
بھارت میں مودی حکومت کے اہم اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی کی جواں سالہ بہن کو اغوا کرنے کی کوشش ،پولیس نے مقدمہ درج کر لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بریلی (ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت میں اوباشوں کے ہاتھوں کسی خاتون کی عزت محفوظ نہیں ،عصمت دری کے بڑھتے ہوئے واقعات نے خواتین کو عدم تحفظ میں مبتلا کر دیا ہے جبکہ مودی حکومت میں اہم اقلیتی وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما مختار عباس نقوی کی جواں سالہ بہن فرحت نقوی کو اغوا کرنے کی کوشش کی گئی اور ناکامی پر نامعلوم اغواکار فرحت کو جان سے مارنے کی سنگین دھمکیاں اور گندی گالیاں دیتے ہوئے موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ، 3نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج ۔

مزید پڑھیں:افغانستان،نیٹو قافلے پر خود کش حملہ، رومانیہ کا ایک فوجی ہلاک ،2 زخمی


بھارتی نجی ٹی وی چینل ’’انڈیا ٹی وی ‘‘ کے مطابق اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت آنے کے بعد خواتین سے نازیبا واقعات میں بڑی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے ،عام خواتین کے ساتھ ساتھ اب مودی سرکار میں شامل وزیروں کے اہل خانہ بھی اوباشوں سے محفوظ نہیں ۔مودی حکومت میں اہم اقلیتی رہنما اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما مختار عباس نقوی کی جواں سالہ بہن فرحت نقوی کو اغوا کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس کا مقدمہ درج کر کے ملزموں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے ۔فرحت نقوی کے مطابق وہ ایک اجلاس کے بعد جب گھر جانے کے لئے اپنی گاڑی میں بیٹھی تو ان کے عقب میں آنے والی کار جس میں تین نامعلوم افراد سوار تھے نے ان کا پیچھا کرنا شروع کر دیا ،پہلے پہل تو میں نے عقب میں آنے والی گاڑی کو نظر انداز کیا لیکن جب انہوں نے مسلسل میرا پیچھا کیا تو میں ڈر گئی میں نے اپنی گاڑی کی رفتار بڑھائی لیکن وہ میری کار کے برابر آ کر مجھے ڈرانے لگے اور مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے گندی گالیاں نکالتے رہے ۔ایک موقع پر انہوں نے میری گاڑی کو روک کر مجھے باہر نکالنے کی کوشش کی اور میرے ساتھ نازیبا حرکات بھی کرتے رہے تاہم لوگوں کے جمع ہونے پر تینوں نامعلوم افراد مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں اور گالیاں نکالتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے ۔پولیس نے فرحت نقوی کو اغوا ،جسمانی تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے پر تین نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔دوسری طرف پولیس کا کہنا ہے کہ جس جگہ اغوا کا واقعہ پیش آیا اس جگہ لگے سی سی ٹی وی کیمرے لائٹ نہ ہونے کی وجہ سے بند تھے ہم دیگر شواہد اکٹھے کر رہے ہیں اور نامعلوم افراد کی تلاش جاری ہے ۔