عدالتی حکم پر فوج کی اراضی فروخت کرنے پر ایم پی اے، رشتہ داروں کے خلاف مقدمہ درج
سیالکوٹ (ویب ڈیسک)جعلی کاغذات تیار کرکے پاک فوج کی کمرشل اراضی فروخت کرنے پر ممبر صوبائی اسمبلی ،ان کے بیٹے ،بھائی اور بھتیجے کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ سول لائن پولیس نے صنعتکارمیاں عتیق الرحمن کی طرف سے عدالت عالیہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری عبدالقدیر کے حکم پرمسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے ممبر صوبائی اسمبلی پی پی 122چوہدری محمد اکرام اس کے بھائی چوہدری عبدالرحمن، اس کے بیٹے چوہدری فیصل اکرام، اور بھتیجے عدیل الرحمان نے بریگیڈئیر کالونی کے قریب 49.50مرلے اراضی تین کروڑ 76لاکھ 20ہزار روپے میں اسے فروخت کی او ر جب وہ وہاں پر ہسپتال کی تعمیر شروع کرنا چاہتا تھا تو پاک فوج نے تعمیرات روک دی پاک فوج کا ریکارڈ چیک کرنے پر معلوم ہوا کہ مذکورہ اراضی اے ون لینڈ میں پاک آرمی کی ملکیت ہے مذکواران نے جعلی دستاویزات تیار کرکے اسے دھوکہ دہی سے فروخت کردیا۔پاک آرمی کے کاغذات سے مزید انکشاف ہوا کہ چوہدری محمد اکرام وغیرہ نے 2001ءمیں مذکور اراضی حاصل کرنے کے لئے عدالت عالیہ میں دیوانی دعویٰ دائرہ کیا تھا۔جو عدالت نے پاک فوج کے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے اراضی سروے 16میں فائل کرنے خارج کردیا تھا۔
روزنامہ دنیا کے مطابق میاں عتیق الرحمن نے اپنے موقف میں مزید الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکوران نے ورغلا پھسلا کر اعتماد کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے دھوکہ اور فراڈ سے پاک آرمی کی ملکیتی اراضی کو اپنی ظاہر کرکے کثیر رقم ہڑپ کرلی ہے۔ اور بااثر ہونے کی وجہ سے اسے قتل کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں جس پر تھانہ سول لائن پولیس نے ممبر صوبائی اسمبلی اس کے بھائی ،بیٹے ،بھتیجے کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔ادھر تفتیشی آفیسر غلام حیدر کا کہنا ہے کہ معاملہ ڈیڑھ سال سے تھانہ میں زیر تفتیش ہے جس کی متعدد رپورٹس عدالت اور اعلیٰ حکام کو ارسال کرچکے ہیں جس پر ممبر صوبائی اسمبلی اور ان کا خاندان بے گناہ قرار پایا ہے تاہم عدالت عالیہ کے حکم پر مقدمہ درج کیاگیا ہے۔ ازسرنوتفتیش کرکے متاثرین کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔
مزید خبریں :تحریک انصاف آئندہ الیکشن جیتی تو سی پیک کو خطرہ ہوسکتا ہے: چینی اخبار