محکمہ صحت میں اسامیاں خالی ہونا مناسب نہیں ، ڈاکٹرعذرا پیچوہو

محکمہ صحت میں اسامیاں خالی ہونا مناسب نہیں ، ڈاکٹرعذرا پیچوہو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)صوبائی وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ ان کے محکمے میں کوئی سیاسی بھرتی ہوئی ہے نہ ہی ہوگی، محکمہ صحت میں اسامیاں خالی ہونا مناسب نہیں ، تمام بھرتیاں میرٹ پر ہوئی ہیں ا ور ہونگی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ز اور میڈیکل سپرینٹیڈینٹس کے لیے بھی ٹیسٹ ہونگے، جسکا انتظام ڈاؤ یونیورسٹی کو دیا گیا ہے، ڈاؤ میڈیکل کالج آکر پرانی یادیں تازہ ہوگئیں، یہ بات انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے کہی، انکے ہمراہ ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سعید قریشی، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زرناز واحد اور ہیڈآف فارنسک میڈیسن پروفیسر مکرم علی بھی موجود تھے۔یاد رہے کہ ڈاکٹر عذرا افضل پیچوہو کی جانب سے وزارتِ صحت کا قلمدان سنبھالنے کے بعد ڈاؤ یونیورسٹی کا پہلا دورہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ 1979 میں انہوں نے ڈی ایم سی سے ایم بی بی ایس کیا، اب کیمپس کی حالت بہتر ہے، اسے مزید بہتر بنایا اور جدید طبی تعلیم کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی، انہوں نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی اسکل لیب کی اپ گریڈیشن سمیت دیگر منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ سندھ میں پولیو مہم ناکام نہیں کامیاب ہے، اس سال جنوری سے اب تک کوئی پولیو کا کیس سامنے نہیں آیا، جبکہ بلوچستان اور کے پی کے میں 5کیسز سامنے آئے ہیں، انکا کہنا تھا کہ محکمہ صحت میں کوئی سفارش نہیں چلے گی، تمام خالی اسامیاں میرٹ پر بھری جائیں گی۔ انہوں مزید نے کہا کہ سول اسپتال اور ٹراما سینٹر سمیت ایسے تمام اداروں میں بھرتیاں مکمل کی جائیں گی، جہاں مناسب لوگ نہ ہونے کی وجہ سے صحت کی سہولتیں عوام تک نہیں پہنچ رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھرتیوں کے لیے ایسا نظام لانے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں شفافیت نظر آئے اور تربیت یافتہ اسٹاف کے لیے سرٹیفیکیٹ کو رسز بھی ترتیب دئیے جائیں گے، یہ ذمے داری بھی ڈاؤ یونیورسٹی کو ہی دی جارہے ہیں، تا کہ کم از کم صحت کے شعبے میں ٹرینڈ اسٹاف دستیاب ہوسکے۔لیڈی ایم ایل اوز کی کمی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیرِ صحت نے کہا کہ سرکاری اسپتال کے میڈیکل آفیسرز (مردو خواتین) کو اختیار ہے کہ وہ میڈیکولیگل کیسز نمٹادیں ، اس لیے اب کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے، انہوں نے کہا کہ انہیں ڈاؤ میڈیکل کالج آکر بہت مسرت ہوئی، یہاں خواتین طلبا کی بڑی تعداد دیکھ کر لگتا ہے کہ ہماری خواتین نے ایک بڑے چیلنج کو قبول کیا ہے، اب وہ گھر سنبھالنے کے ساتھ ایک پروفیشنل کا کردار بھی خوبی کے ساتھ سنبھالیں گی ۔