’دنیا بھر کی شوبز انڈسٹری میں مجبوری کے تحت مختصر لباس پہننے والی خواتین سے ہمدردی ہے ‘ افغان خواتین فنکاروں سے متعلق سوال پر وینا ملک کا جواب
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )اداکارہ ومیزبان وینا ملک کا کہنا ہے کہ انہیں افغانستان میں طالبان حکومت کی جانب سے فنکاروں پر پابندیاں عائد کرنے یا وہاں کی خواتین کے بجائے دنیا کی مختلف شوبز انڈسٹریز میں مجبوری کے تحت انتہائی مختصر لباس پہننے والی خواتین سے ہمدردی ہے۔
جرمن نشریاتی ادارے ’ڈوئچے ویلے‘ (ڈی ڈبلیو) اردو کو دیے گئے انٹرویو میں وینا ملک نے افغانستان میں طالبان کی جانب سے وہاں کی شوبز انڈسٹری میں عائد کی جانے والی پابندیوں اور خواتین کے لیے مکمل برقع والے لباس کے اعلان سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وینا ملک نے کہا کہ انہیں افغانستان کی پردے والا لباس پہننے والی خواتین کے بجائے مختلف ممالک کی شوبز انڈسٹری میں مخنتصر لباس پہننے والی خواتین کی فکر ہے۔وینا ملک نے کہا کہ دنیا کے متعدد ممالک کی شوبز انڈسٹریز میں خواتین مجبوری کے تحت نیم عریاں لباس پہننے پر مجبور ہیں اور وہ مختصر لباس میں خود کو بے سکون محسوس کرتی ہیں۔انہوں نے مجبوری کے تحت مختصر لباس پہننے والی شوبز خواتین سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ انہیں افغانستان میں شوبز پر عائد کی جانے والی پابندیوں کے بجائے دوسرے ممالک کی انڈسٹریز کی پریشان ہے، جہاں اداکاروں کو اپنی مرضی سے ہر چیز کرنے کی اجازت ہے جو کہ انتہائی خوفناک ہے۔وینا ملک نے لباس اور شوبز میں ’ڈریس کوڈنگ‘ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ذاتی رائے ہے کہ حکومت پاکستان شوبز کے لیے ’ڈریس کوڈ‘ متعارف کرائے۔