’’اب تو برقعہ حجاب اتناعام ہوگیا کہ کوئی ’نارمل‘ لڑکی نظر نہیں آتی‘‘ پرویز ہود بھائی کے بیان پر ہنگامہ، اینکر کرن ناز کی لائیو شو میں برقعہ پہن کر تنقید

’’اب تو برقعہ حجاب اتناعام ہوگیا کہ کوئی ’نارمل‘ لڑکی نظر نہیں آتی‘‘ ...
’’اب تو برقعہ حجاب اتناعام ہوگیا کہ کوئی ’نارمل‘ لڑکی نظر نہیں آتی‘‘ پرویز ہود بھائی کے بیان پر ہنگامہ، اینکر کرن ناز کی لائیو شو میں برقعہ پہن کر تنقید

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) تجزیہ کار ڈاکٹر پرویز ہود بھائی کے برقعہ اور حجاب پہننے والی لڑکیوں کو ’ابنارمل‘ قرار دیے جانے پر ہنگامہ برپا ہوگیا۔

اینکر پرسن غریدہ فاروقی کے پروگرام میں یکساں نظامِ تعلیم (ایس این سی) پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر پرویز ہود بھائی نے کہا کہ ’’ میں نے 73 سے قائداعظم یونیورسٹی پڑھانا شروع کیا۔ تب اِکّا دُکّا لڑکی برقعے میں نظر آتی تھی۔ اب توبرقعہ، حجاب اتناعام ہوگیا کوئی ’نارمل‘ لڑکی نظر نہیں آتی۔ حجاب برقعہ لڑکیوں کو کلاس میں سوالات کرنے سےجھجھک دیتاہے، یہی ہمیں ایس این سی میں نظر آتا ہے۔‘‘

ڈاکٹر پرویز ہود بھائی کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر شدید بحث جاری ہے اور انہیں کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ ان کے اس بیان کے جواب کے طور پر نجی ٹی وی سما کی اینکر کرن ناز نے اپنے پروگرام کے دوران  لائیو نشریات کے دوران برقعہ پہن کر ڈاکٹر پرویز ہود بھائی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

صحافی وسیم عباسی نے کہا ’یہ حقیقت سے  دور بات ہے میں نے بھی یونیورسٹی میں پڑھا اور پڑھایا ہے اور میری کلاس میں ایک ٹاپر برقعے والی لڑکی تھی۔‘

اینکر پرسن جمیل فاروقی نے پرویز ہود بھائی کے ’رد‘ میں اپنی ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ’’ ڈاکٹر پرویز ہود بھائی کو 47 سال میں حجاب پہننے والی طالبات کی تعداد بڑھتی دکھائی دی ہے تو کم ازکم  ’رائیٹ ٹو چوائس‘ کو تو تسلیم کریں کہ اکثریت حجاب لینا چاہتی ہے، ایسے میں یہ کہنا کہ ایسی لڑکیاں نارمل نہیں لگتیں افسوسناک ہے۔‘‘

صحافی امجد حسین بخاری نے فیس بک پر کہا ’’ پرویز ہود بائی، یہ اسریٰ غوری ہیں، جنہیں پاکستان کا مصطفیٰ کمال، پرویز مشرف بھی جھک کر سلام کرنے پر مجبور ہوا، کیونکہ پورے ہال میں اکیلی باحجاب خاتون تھیں جنہوں نے مشرف کو ہاتھ ملانے سے انکار کیا تھا، جی وہی مشرف جو کہتا تھا تمہیں وہاں سے نشانہ بناؤں گا کہ پتا بھی نہیں چلے گا، ارے وہی مشرف جو ملک میں اسلامی اقدار کا سب سے بڑا ناقد تھا، ارے باحجاب اور با اعتماد خواتین کی ہزاروں مثالیں ہیں، لیکن تمھارے دماغ کا خناس دور ہو تو بتاؤں۔‘‘