بائیں بازو کی جماعتیں نشانہ ہیں، دہشت گردی کا حل صرف الیکشن ہے :سیاسی رہنماﺅں کا ردعمل

بائیں بازو کی جماعتیں نشانہ ہیں، دہشت گردی کا حل صرف الیکشن ہے :سیاسی ...
بائیں بازو کی جماعتیں نشانہ ہیں، دہشت گردی کا حل صرف الیکشن ہے :سیاسی رہنماﺅں کا ردعمل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی کے جلسوں پر سیاست دانوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف قوم کو ایک ہو نا پڑے گا ۔ان کا کہنا ہے الیکشن وقت پر ہونے سے دہشت گردوں کے عزائم ناکام ہو نگے ۔اے این پی کے رہنما حاجی عدیل نے کہا کہ ہمار ی جماعت نے طالبان کی کھل کر مخالفت کی اس لیے طالبان نے نشانہ بنا یا ۔ ایم کیو ایم کے رہنماءواسع جلیل کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف کوئی مربوط پالیسی نظر نہیں آرہی ۔اے این پی کے ساتھ جو وارداتیں ہو رہی ہیں ،یہ ملک کے لیے اچھی بات نہیں ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ دہشت گرد اے این پی،ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی کو ٹارگٹ کرر ہے ہیں۔ملک کی صورتحال سنگین ہو رہی ،انتخابات ہو نے والے ہیں اور غیر جمہوری قوتیں اس عمل کو نقصان پہنچا نا چاہتی ہیں۔مسلم لیگ ن کے طارق عظیم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف ساری قومی کو متحدہونا پڑے گا ۔آج بلور خاندان پر حملے ہو رہے ہیں،کل کسی دوسرے خاندان پر حملے ہوں گے۔جماعت اسلامی کے امیر منور حسن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی بہت بڑا چیلنج ہے اور شدت پسندوں کو شکست دینے کا سب سے موثر طریقہ وقت پر انتخابات کا انعقاد ہے ۔تحریک انصاف شیریں مزاری نے کہا کہ اے این پی پر حملہ جمہوریت کے خلاف سازش ہے ۔

مزید :

قومی -