فوجی آپریشنوں کی آڑ میں املاک کی تباہی ہورہی ہے ‘ مقبوضہ کشمےر ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کا اظہار تشویش
سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمےر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن نے فوجی آپریشنوں کے نام پر شہری جائیداد کو تباہ کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے خاتون وکیل کے مکان کو احمد نگر میں اڑانے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہی۔اس دوران بار نے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر یہ سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ بار ایسو سی ایشن کی ایک میٹنگ نائب صدر اعجاز احمد بیدار کی صدارت میں منعقد ہوئی جس کے دوران فوجی و فورسزآپریشنوں کے نام پر شہری جائیداد کو تباہ کرنے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا گیا ۔ بیان کے مطابق اس موقعے پر احمد نگر میں خاتون وکیل عصمہ رنگریز اور ایڈوکیٹ اعجاز احمد ڈار کے نزدیکی رشتہ دار کا مکان دھماکے سے اڑانے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ دانستہ طور پر شہری آبادی کو ذہنی آزمائشوں میں مبتلاء کیا جارہا ہے۔
تاکہ لوگ آزادی کے مطالبے سے دست بردار ہو سکے ۔ میٹنگ میں کہا گیا کہ آپریشن کے دوران شہری آبادی کی جائیداد کو نشانہ بنانابین الاقوامی اور مقامی قانون کے منافی بھی ہے ۔میٹنگ میں کہا گیا کہ فورسز نے شہری آبادی کو نشانہ بنانے اور نہتے شہریوں کو قتل کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے اوروہ کسی کے سامنے جواب دہ ہونا محسوس نہیں کرتے ۔ بار ایسو سی ایشن نے بین الاقوامی پاسداری حقوق انسانی کے گروپوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں مداخلت کرے اور بھارت پر یہ دباﺅ ڈالاجائے کہ وہ ایسی کارروائیوں سے گریز کرے ۔ اس دور ان بار کا ایک وفد نے متاثرہ کنبوں کے گھر جاکر ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا جبکہ اس وفد میں اعجاز احمد بیدار ، ایڈوکیٹ انور الاسلام شاہین ، ایڈوکیٹ بلال احمد وانی اور ایڈوکیٹ شبیر احمد بٹ بھی شامل تھے ۔