جعلی عاملوں کے ہاتھوں تشدد کا شکار خواتین کی تعداد میں اضافہ تشویش ناک ہے، ممتاز بیگم
لاہور(لیڈی رپورٹر) توہم پرست جعلی عاملوں کے ہاتھوں تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کی تعداد میں بڑھتا ہوا اضافہ تشویش ناک ہے۔ غریب لوگ توہم پرستی کا شکار ہو کر خواتین کا میڈیکل علاج کروانے کے بجائے عاملوں اور پیروں کی باتوں پر زیادہ یقین رکھتے ہیں، پیر و ںجعلی عامل بابا بخار اور ذہنی امراض میں مبتلا خواتین پر جن کا سایہ قرار دیتے ہیں اور پھر ان میں سے جن نکالنے کے پرتشدد طریقے اپناتے ہیں جس کے باعث خواتین کی اکثریت موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں اور بعض خواتین جنسی زیادتی کا شکار بھی بنتی ہیں اس حوالے سے سماجی و سیاسی خواتین ارکان، ممتاز بیگم، فرزانہ باری، اُم لیلیٰ نے روزنامہ ”پاکستان“ سے گفتگو کرتے ہوئے ردعمل کا اظہار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انسانیت سوز واقعے ہمارے معاشرے میں روز برو ز بڑھتے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا دور جدید ہونے کے ساتھ عورت کو تحفظ حاصل ہونا چاہئے لیکن یہاں پر تو الٹی گنگا بہہ رہی ہے خواتین کو 50فیصد کوٹہ دینے سے مزید مضبوط ہونا چاہئے تھا لیکن سال 2014ءچڑھتے ہی خواتین پر تشدد کے واقعات میں روز بروز اضافہ بڑھنے لگا ہے انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ جعلی عاملوں کے ہاتھوں خواتین اور بچوں پر پرتشدد واقعات کے سلسلے بڑھتے جا رہے ہیںسکے۔