خواجہ عمران نذیر کا ڈسٹرکٹ ہسپتال خانیوا ل ودیگر ہسپتالوں کا اچانک دورہ

خواجہ عمران نذیر کا ڈسٹرکٹ ہسپتال خانیوا ل ودیگر ہسپتالوں کا اچانک دورہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(جنرل رپورٹر)صوبائی وزیر پرائمری و سکینڈری ہیلتھ خواجہ عمران نذیر نے سیکرٹری ہیلتھ علی جان خان کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال خانیوا ل کے علاوہ تحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتال شور کوٹ، کبیر والہ اور میاں چنوں کا اچانک دورہ کیا۔ صوبائی وزیر نے ہسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز کے علاوہ فارمیسی ، ادویات کا سٹاک اور ہسپتالوں میں صفائی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مریضوں سے علاج معالجہ کی سہولیات بارے بھی دریافت کیا۔ خواجہ عمران نذیر نے سرکاری ادویات کو ڈی فیس نہ کرنے اورادویات کے پیکٹ پر ناٹ فار سیل کی مہر نہ لگانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ چاروں ہسپتالوں میں ادویات کو ڈی فیس نہ کرنے کی شکایت پرصوبائی وزیر نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ادویات کوڈی فیس نہ کرنا ادویات کی چوری کا راستہ کھلا رکھنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے سیکرٹری ہیلتھ کو ہدایت کی کہ مذکورہ ہسپتالوں کے ادویات کے سٹاک کی پڑتال کی جائے۔ خواجہ عمران نذیر نے تحصیل ہیڈ کوارٹرشورکوٹ کے سٹور کیپر کو فرائض میں غفلت برتنے پر فوری معطل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ہسپتالوں کے اندر صفائی کے ناقص انتظامات پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو وارننگ جاری کی ۔ صوبائی وزیر نے ہسپتال کی ایمرجنسی کے باہر اسٹریچربیریئر نہ ہونے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ آنے والے مریضوں کی سہولت کے لئے سٹاف کی ڈیوٹی لگائی جائے جو انہیں ریسیو کرے۔قبل ازیں خواجہ عمران نذیر نے ڈی ایچ کیو ہسپتال جھنگ کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دسمبر میں ڈی ایچ کیو ہسپتال کے دورے کے دوران جن مسائل کی نشاندہی کی تھی وہ جوں کے توں ہیں ۔ خواجہ عمران نذیر نے احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے اور صفائی کے ناقص انتظامات پر ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال جھنگ کی سخت سرزنش کرتے ہوئے انہیں دو ہفتے کی مہلت دی اور کہا کہ وہ دوبارہ ہسپتال کا دورہ کریں گے اور اگر دوبارہ ہسپتال کی کارکردگی بہتر نہ ہوئی تو ایم ایس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن ، مریضوں کو ادویات کی مفت فراہمی اور ترقیاتی کاموں کے لئے اربوں روپے فراہم کررہے ہیں۔وزیرصحت کا کہنا تھا کہ سرکاری افسران روایتی سست رفتاری اور غفلت کو چھوڑ کر محنت کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیں اور ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کے علاج معالجے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے ہسپتالوں کی فارمیسی میں ادویات کا ریکارڈ مکمل طورپر کمپیوٹرائزڈ کرنے اور تمام ادویات پر ناٹ فار سیل کی مہر لازمی لگائی جائے تاکہ ادویات خوردبرد نہ ہوں۔