شام کے علاقے خان شیخون کے قل عام میں ایران کا مرکزی کردار تھا: مجاہدین خلق
دمشق(این این آئی)ایران میں ولایت فقیہ کی مخالف جماعت مجاھدین خلق نے بتایا ہے کہ حال ہی میں شام کے شمال مشرقی شہر خان شیخون کے مقام پر باغیوں کے مرکز پر کیمیائی حملوں میں ایران نے بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مجاھدین خلق کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایرانی پاسداران انقلاب اور بشارالاسد کی بری فوج کے کمزور ہونے کی وجہ سے خان شیخون میں فضا سے بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں سیکڑوں بے گناہ شہری جن میں بیشتر بچے اور خواتین تھیں جاں بحق اور زخمی ہوئے۔رپورٹ کے مطابق شام میں دیگر شہروں میں قتل عام میں ایرانی فوج بشارالاسد کے شانہ بہ شانہ لڑتی رہی۔ حماء سمیت کئی شہروں میں ’فیلق القدس‘ ملیشیا کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اجرتی قاتلوں اور اسد نواز فورسز کا حصہ بڑھانے خود اگلے مورچوں پر جاتے رہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ادلب میں جنگ کا پانسا پلٹنے کے لیے اسدی فوج کو مضبوط زمینی اور فضائی قوت کی ضرورت تھی جو کہ ان کے پاس نہیں تھی۔ چنانچہ انہوں نے ایرانی پاسداران انقلاب کی مدد اور سہارے سے چار اپریل 2017ء کو خان شیخون کے مقام پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کردیا۔ طیاروں کے ذریعے کیمیائی ہتھیاروں سے حملے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسدی فوج کے پاس بری فوج نہ ہونے کے برابر تھی۔ اس لیے ایران کی مدد سے فضائی حملے کیے گئے۔