چارسدہ‘ " لکھو پڑھوآگے بڑھو آو بچوں سکول چلو" کے نام سے داخلہ مہم کا آغاز

چارسدہ‘ " لکھو پڑھوآگے بڑھو آو بچوں سکول چلو" کے نام سے داخلہ مہم کا آغاز

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


چارسدہ(بیورورپورٹ) محکمہ تعلیم چارسدہ زنانہ نے صوبائی حکومت کی ہدایت پر ضلع بھر کے تمام سکولوں میں" لکھو پڑھوآگے بڑھو آو بچوں سکول چلو" کے نام سے داخلہ مہم کا آغاز کر دیا۔ مہم کے دوران ہزاروں بچیوں کو سکولوں میں داخل کیا جائے گا۔اس حوالے سے گزشتہ روز گورنمنٹ پرائمری سکول پاکستان کلی میں محکمہ تعلیم چارسدہ زنانہ کی جانب سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مس صابرینہ اور سرکل چارسدہ کے اے ایس ڈی او عائشہ گوہر سمیت درجنوں خواتین نے شرکت کی۔ا س موقع پر ایڈیشنل ڈسڑکٹ ایجوکیشن آفیسر نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل سے پاکستان کا مستقبل وابستہ ہے ۔ مغربی دنیا جدید علوم کے بل بوتے پر آج بام عرو ج پر پہنچ کر دنیا پر حکمرانی کر رہی ہے ۔آئین پاکستان کے رو سے تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے ۔ والدین کا فرض ہے کہ بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے سکول بھیج دیں۔ اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ داخلہ مہم کا پہلا مرحلہ 8اپریل سے شروع ہو چکا ہے جو 30مئی تک جاری رہے گاجس میں 4سے 9سال تک کے ہزاروں بچیوں کو سکولوں میں داخل کیا جائیگاجبکہ دوسرا مرحلہ یکم ستمبر سے شروع ہو گا جو 30ستمبر تک جاری رہیگاجس میں ایسے بچیوں کو سکولوں میں داخل کیا جائیگا جو مختلف وجوہات کی بناء پر سکول چھوڑ کر زیور تعلیم سے محروم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے پیرنٹس ٹیچر کونسل ، علمائے کرام ، اور سماجی تنظیموں پر زور دیا کہ آگے بڑھ کر داخلہ مہم میں کر دار اد ا کرکے ملک و ملت کا مستقبل روشن کریں۔ انہوں نے تمام سکولوں کے پیرنٹس ٹیچر کونسل کو ہدایت کی کہ داخلہ مہم میں بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ ساتھ سماجی شخصیات کو بھی شامل کریں تاکہ داخلہ مہم ہر صورت کامیاب ہو جائے۔ انہوں نے تمام سکولوں کے منتظمین کو بھی ہدایت کی کہ سکولوں کے سطح پر اجلاسوں کا انعقاد کرکے زیادہ سے زیادہ بچوں کا سکولوں میں داخلہ یقینی بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کی طر ف سے تعلیمی اداروں میں کروڑوں روپے کا ترقیاتی کام جاری ہے جبکہ تمام ہائیر اور مڈل سکولوں کو فر نیچر بھی مہیا کیا گیا ہے ۔تقریب کے آخر میں سکول میں نئے داخل ہونے والے بچوں میں مفت کتابیں اور بچوں کی دلچسپی کے لئے ان تحائف تقسیم کئے گئے۔