6سو سے زائد اساتذہ کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت انکوائریاں التواء کا شکار
لاہور(حافظ عمران انور) اساتذہ کی جانب سے احتجاج کی دھمکیاں کام کر گئیں،پنجاب کے 6سو سے زائد اساتذہ کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت انکوائریاں التواء کا شکار، سزا کا عمل رک گیا ۔تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سکول ایجوکیشن کی جانب سے مس کنڈکٹ ،کرپشن اور مسلسل غیر حاضر رہنے والے اساتذہ کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت انکوئریوں کا آغاز کیا گیا تھا ۔اس ضمن میں سال 2017 میں گریڈ 17سے گریڈ 20 تک کے 600سے زائد اساتذہ کے خلاف محکمانہ انکوائریوں کا آغاز کیا گیا تھا لیکن ایک برس گزر جانے کے باوجود انکوائریاں التواء کا شکار ہیں۔ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم کے حکام پر سیاسی دباؤاور اساتذہ تنظیموں کی جانب سے آئے روز ہڑتالوں کی وجہ سے مذکورہ اساتذہ کے خلاف انکوائریاں سرد خانے کی نذر ہوگئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ انکوائریوں کے التواء کی وجہ سے اساتذہ پر چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے اورانکوائریوں سے بچنے کے لئے اساتذہ احتجاج کا راستہ اپنا لیتے ہیں۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2017 سے تاحال گریڈ 17 سے 20 تک کے 6 سو سے زائد اساتذہ کی انکوائریاں التواء کا شکار ہیں۔دوسری طرف پنجاب ٹیچرز یونین کے سیکرٹری جنرل رانا لیاقت نے روزنامہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ا لیکشن ڈیوٹیوں ،امتحانی ڈیوٹیوں ، پولیو مہم اور دیگر ڈیوٹیوں کی وجہ سے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسرز ان کی سکولوں سے غیر حاضریاں لگا دیتے ہیں جس کے بعد ان پر پیڈا ایکٹ کا نفاذ کر دیا جاتا ہے جو کہ سراسرظلم ہے ۔ہمارا کام صرف طلباء کو پڑھانا ہے لیکن ہم سے دیگر شعبوں میں ڈیوٹیاں لی جاتی ہیں جس کی وجہ سے بچوں کی پڑھائی متاثر ہوتی ہے ۔
انکوائریاں التواکاشکار