این بی پی ہاؤسنگ سیکٹر فنانس کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے :سعید احمد
کراچی(اکنامک رپورٹر)نیشنل بینک آف پاکستان کے پریزیڈنٹ اور سی ای ا وسعید احمد نے اس بات کی توثیق کی کہ پاکستان میں ہاؤسنگ سیکٹر فنانس کی ترقی میں این بی پی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔وہ ایک مقامی ہوٹل میں "پاکستان مورٹگیج ری فنانس کمپنی" (PMRC)کے شئیر ہولڈرز کے دستخط کرنے کی تقریب سے 14اپریل بروز ہفتہ کے خطاب کر رہے تھے۔اپنی اس تقریر میں سعید احمد نے کہا کم آمدنی والے طبقے میں مناسب رہائش نہ ہونے سے سنجیدہ قسم کے معاشرتی، معاشی اور غیر قانونی عوامل جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ 80-90%فیصد کم آمدنی والے طبقے کے لئے ملک میں 10ملین ہاؤسنگ یونٹس کی قلت کا تخمینہ لگایا گیاہے جس کے لئے ایک سستی ہاؤسنگ اسکیم کی اشد ضرورت تھی۔ انہوں نے ایک واقعہ کے ذکر کیا جب وہ اندرون ملک سڑک پر کسی سفر پر رواں دواں تھے، انہوں نے اپنی گاڑی ایک ایسی جگہ روکی جہاں ایک خاندان ایک کچی آبادی میں رہتا تھا، دوران گفتگو گھر کے سربراہ نے بتایا کہ وہ گھروں کی تعمیرات کا کام کر تا ہے مگر خود اپنے کنبے کے لئے گھر نہیں بنا سکا۔ احمد نے کہا کہ اس واقعے نے ان پر گہرا اثر چھوڑا اور انہوں نے دل سے خواہش کی کہ غریبوں کے لئے گھروں کی فراہمی کے لئے حقیقی کوشش کی جائے۔انہوں نے کہا کہ رہائش کی قلت کو دور کرنے کے لئے کچھ ہٹ کر سوچنا ہو گااور اتھارٹیز کو اس سلسلے میں سنجیدہ اقدام کرنے ہونگے اور رہائش سے متعلق بنیادے ڈھانچہ کو فعال بنانے کی ضرورت ہے ان کے رہائش سے متعلق مسائل کا حل دے سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ایم آر سی کا آغاز اسی سلسلے میں ایک اہم اقدام ہے، لیکن مزید عمارتوں کی تعمیر کی ضرورت ہے اور شعبہ تعمیرات کو باقاعدہ صنعت کی شکل میں کم لاگت والی رہائش فراہمی کے لئے قانونی اور قواعد کی پیجیدگیوں کو ختم کرنے کے لئے اہم اقدامات کی ضرورت ہے۔یہ اپنے محدود وسائل سے حکومت(وفاقی و صوبائی) کو سبسڈی کی فراہمی کی ضرورت کو پورا کرے گا۔انہوں نے رحمت حسنی کی چئیر مین شپ میں اور این ککلارہ پین جو کہ پی ایم ار سی کے سی ای او ہیں کی میجمنٹ ، محمد سلیم (سی اہ او) اورذوالفقار عالم (سی ایف اور سیکریٹری) کی کاوشوں کو بھی سراہا۔انہوں نے کہا کہ شروع سے ہی اس فلسفہ نے میری رہنما ئی کی کہ "درست کام کے لئے درست شخص"ہونا چاہئے ، اسی وجہ سے ایک انتہائی تجربہ کار اور پیشہ ور مینیجمنٹ ٹیم کو منتخب کیا گیا ہے جو بہتر انداز میں کمپنی کے بہتر مستقبل کے لئے کام بھی کریں گے۔اس موقع پر مہمان خصوصی جمیل احمد، ڈپٹی گورنر، کی زیر صدارت ہونے والے اس تقریب میں این بی پی کے گروپ چیف ریشا محی الدین نے این بی پی کی مس ناہید سلطانہ، گروپ چیف، کمرشل اینڈ ریٹیل بینکنگ گروپ،جن کے پاس ریٹیل بینکنگ گروپ ، اور ہاؤسنگ فنانس کی ذمہ داری بھی ہے کی جانب سے شئیر ہولڈر اگریمنٹ پر دستخط کئے جو اس تقریب میں بھی شریک تھیں۔این بی پی جو پی ایم آر سی میں ایک بنیادی حصص دار ہے ، اور دیگر حصص دہندہ بنکوں کو ورلڈ بینک کی طرف سے پی ایم آر سی کے لئے 140 ملین ڈالر کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ ثمر حسنین، ایگزیکیٹو ڈائرکٹر ایس بی پی نے بھی اس موقع پر یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس خیال کر 10سال پہلے ایس بی پی کا حصہ بنایا گیا تھا،اور اس خیال کو حقیقت میں بدلنا ایک دلکش عمل ہے جمیل احمد ، ڈپٹی گورنر نے اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے بتایا کہ جنا سعید احمد جب وہ ایس بی پی کے ڈپٹی گورنر تھے پی ایم آر سی کے تصور کو فروغ دینے اور اس کے کامیاب قیام میں ایک اہم کردار ادا کیا تھا۔میڈیا نمائندے کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سعید احمد نے بتایا کہاین بی پی اور پی ایچ اے -کے پی کے کے درمیان 200,000ہاؤسنگ یونٹس کی فنانسنگ کے لئے پچھلے ہفتے ایک معاہدہ کیا گیا ہے جس پر وزار ت داخلہ نے دستخط کئے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ این بی پی قوم کا بینک ہے او روہ سندھ ، بلوچستان اور پنجاب میں بھی اسی طرح کے منصوبوں میں دلچسپی رکھتا ہے، انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں پی ایم آر سی کو کردار بہت اہم ہے۔بطورڈپٹی گورنر ایس بی پی احمد کے دور میں دیگر اقدامات بھی کامیابی سے پورے کئے گئے جیسا کہ تین سینٹر آف ایکسیلنس برئے اسلامی فنانسنگ، گودام کی رسیدیں،آسان اکاؤنٹس اور آسان موبائل اکاؤنٹ وغیرہ۔