یرغمال پاکستانی فوجی اور 5افراد کے جسد خاکی پاکستان کے حوالے کردیے؛ افغان گورنرکا دعویٰ
خوست(ویب ڈیسک)افغان صوبے خوست کے گورنرحکم خان حبیبی نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ روز سرحد پرجھڑپ کے دوران افغان قبائلیوں کی جانب سے یرغمال بنائے گئے پاکستانی فوجی اور دیگر شہید 5 افراد کے جسد خاکی قبائلیوں نے ہی پاکستانی فوج کے حوالے کردیے ہیں جبکہ یہ اہلکار سرحدی علاقے میں معمول کی گشت پر موجود تھے جنہیں بلااشتعال فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
ریڈیو فری یورپ کا کہنا ہے کہ افغان صوبے خوست میں قبائلیوں کی جانب سے یرغمال بنائے گئے پاکستانی فوجی کا جسد خاکی اور ان 5افراد کی لاشیں بھی پاکستان کے حوالے کر دی گئی ہیں۔خوست پولیس کے ترجمان بسیر بینا نے کہا ہے کہ صوبہ ززئی کے ضلع میدان میں قبائلی عمائدین کی کاوشوں اور مذاکرات کے بعد جسد خاکی حوالے کیے گئے ہیں۔
افغان سیکیورٹی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پندرہ اپریل کو ضلع میدان میں سرحد پر پاکستان فرنٹیئرکارپس اور افغان بارڈر پولیس کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں دو افغان پولیس اہلکار بھی مارے گئے ہیں تاہم بعد ازاں فائرنگ ختم ہوگئی جبکہ افغان حکام نے بھی دعویٰ کیا کہ ان کے اہلکار اپنے ملک کی حدود میں موجود تھے تاہم مقامی لوگوں اور پولیس افسران کی طرف سے مسلسل خبردار کیے جانے کے باوجود پاکستانی اہلکار سرحد عبور کرکے افغانستان آگئے ۔
صوبائی پولیس چیف عبدالحنان نے دعویٰ کیا کہ اتوار کی صبح کم از کم تین مقامات پر جھڑپیں ہوئی ہیں جبکہ پاک فوج کے ترجمان نے بتایاکہ افغان سرزمین سے معمول کی گشت پر موجود ایف سی کے اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں دو اہلکار شہید اور پانچ زخمی ہوگئے جبکہ پیر کو اخبارات نے خبردی ہے کہ شہید ہونیوالے پاکستانی اہلکاروں کی تعداد پانچ ہوگئی ہے ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان افغانستان کیساتھ ملحقہ سرحد پر باڑ لگاکر علاقے کو محفوظ اورافغانستان کے سرحدی علاقوں میں پائے جانیوالے عسکریت پسندوں کا راستہ ہمیشہ کے لیے بند کرنا چاہتا ہے تو افغانستان کو اس پر بھی اعتراض ہے ۔