” ہر اخبار اور چینل پر خبر تھی کہ تقریروں پر پابندی لگ گئی لیکن فیصلہ پڑھا تو۔۔۔“چیف جسٹس نے میڈیا کو بھی آئینہ دکھا دیا، نیا ہنگامہ کھڑا ہوگیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اخبارات میں شائع خبریں بے بنیاداورجھوٹی ہیں، عدالتی حکم میں نوازشریف اورمریم نوازتقاریرپرپابندی کاحکم نہیں دیاگیا،ہائیکورٹ نے آرٹیکل 19 کے تحت عدلیہ کیخلاف تقاریرروکنے کاحکم دیا۔
تفصیلات کے مطابق عدلیہ مخالف تقاریرپرپابندی سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ماشااللہ ہراخبارمیں خبرلگی ہے،خبرلگی ہے لاہورہائیکورٹ نے تقریرپرپابندی لگادی۔
چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ دکھائیں فیصلے میں پابندی کہاں ہے؟۔
اس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ ہرکوئی فیصلے پرالگ رائے دے رہاہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے استفسارکیا کہ پیمراکے چیئرمین کہاں ہیں؟،چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب !فیصلہ پڑھیں۔
چیف جسٹس نے کہاکہ بنیادی حقوق کوکم نہیں کریں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ تاثردیاگیاکہ اظہاررائے کے بنیادی حق کوسلب کیاگیا۔
عدالت نے پیمراکوعدلیہ مخالف تقاریرکی درخواستوں کونمٹانے کاحکم دے دیا۔