دہشتگردی ختم کرنے پر پاکستانی فوج ، قوم اور حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں

دہشتگردی ختم کرنے پر پاکستانی فوج ، قوم اور حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (نمائندہ خصوصی، فلم رپورٹر)امام کعبہ الشیخ ڈاکٹر عبد اللہ بن عواد الجہنی نے کہا ہے کہ اسلام مساوات، رواداری اور امن کا علمبردار ہے، دین میں شدت پسندی کی کوئی گنجائش نہیں، پاکستانی قوم فوج اور حکومت کو دہشت گردی کی لعنت پر قابو پانے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ سعودی عرب اور پاکستان یک جان دوقالب ہیں، علماء کو نفرتیں ختم کرکے بھائی چارے کی فضا کیلئے کردار ادا کرنا،مسلکی اور فرقہ وارانہ اختلافات ختم کرکے متحد ہو نا ہو گا ۔امام کعبہ نے یہ باتیں مرکز اہل حدیث راوی روڈ پر پیغام قرآن ٹی وی کے افتتاح کے موقع پر ہونیوالی تقریب میں سورۃ بقرہ کی تلاوت سے اپنی گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہیں،انہوں نے یہاں نمازعصر کی امامت بھی کرائی ،اس موقع پرہزاروں افراد نے ان کے پیچھے نمازادا کی۔ امام حرم کعبہ الشیخ ڈاکٹر عبد اللہ بن عواد الجہنی کا کہنا تھا کہ قران ٹی وی کا اجراء خوش آئند ہے،پروفیسر ساجد میر اور انکی جماعت کی تبلیغی و رفاہی خدمات ناقابل فراموش ہیں، پاکستان کی سلامتی دینی قوتوں کی کامیابی کیلئے دعاگو ہیں۔علماء نے اللہ کے بندوں کو آپس میں جوڑنا ہے، آپ لوگوں کو جو بھی فتویٰ دیں حق اور سچ پر مبنی ہونا چاہیے۔علمانے صبر و یقین سے امت کی رہنمائی کرنی ہے، علمانے ہر دور میں علم پہنچایا، لوگوں کو جو بھی فتویٰ دیں وہ حق اور سچ پر مبنی ہونا چاہیے۔ مسلمانوں کو اتحاد کی شدید ضرورت ہے۔امام کعبہ نے کہا کہ اسلام اخوت اور بھائی چارے کا نام ہے،ہمارا مذہب امن و امان سے رہنے کا درس دیتا ہے۔پاکستان اور سعودی عرب توحید کی بنیاد پر قائم ہوئے۔انہوں نے کہاکہ مسلمان تقویٰ اختیار کریں۔اہلِ پاکستان کو اسلام اور اْمتِ مسلمہ کیخلاف ہونیوالی سازشوں کا بھرپور ادراک کرتے ہوئے دشمنانِ اسلام کے مکر وفریب کو ناکام بنا دینے کیلئے جمع ہوجانا چاہئے۔ اْنہوں نے اسلام کا مرکزعقیدۂ توحید کو قرار دیا۔ اْنہوں نے کہاکہ اسلام اصلاح و تعمیر کا دین ہے، ہلاکت وبربادی سے اس کا دور کا بھی واسطہ نہیں۔ اسلامیانِ پاکستان کو امن وامان کے قیام کیلئے مشترکہ قوت کو کام میں لانا چاہئے کیونکہ امن وامان کے بغیر کوئی قوم سیاسی، تعلیمی اور اقتصادی کسی میدان میں بھی ترقی نہیں کرسکتی۔ اْنہوں نے کہا کہ حقیقی اسلام کتاب وسنت کی بنیاد پر ہی حاصل ہوسکتا ہے۔ اسلام میں جبر و تشدد اوربے جا غلو کی کوئی گنجائش نہیں، سنتِ رسول اللہ پر عمل ہی اْمتِ مسلمہ کو راہِ راست پر عمل پیرا رکھ سکتا ہے اور اسلام میں کسی لسانی اور وطنی گروہ بندی کی کوئی گنجائش نہیں۔ اْنہوں نے اْمتِ اسلامیہ کو علومِ شریعت اور عصری علوم سیکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ اْنہوں نے پاکستانی مسلمانوں کے باہمی اتفاق واتحادکیلئے ربِّ کریم سے خصوصی دعائیں مانگتے ہوئے ان لوگوں سے گلوخلاصی کی دعا کی جو اْمت کو اس کے اصل ہدف سے ہٹانا چاہتے ہیں اورکہاکہ تمام عزتیں اللہ اور اس کے رسو ل کیلئے ہیں، لیکن منافق اس سے بے خبرہیں۔ دورِ حاضر کی ترقی ودانش سے فائدہ اْٹھانے اور دنیا بھرمیں اسلام کی تبلیغ کا فریضہ سر انجام دینے کیلئے ہمیں جدید عصری علوم کو بھی سیکھنا چاہئے۔ اسلام کی عالمگیر دعوت کو پہنچانا ہمارا فرض ہے جس سے ہم کوتاہی کے مرتکب ہورہے ہیں۔ اْنہوں نے کہا کہ علم کا بنیادی مقصد نفس کی تہذیب اور معاشروں کی اِصلاح ہے۔ علم امن واشتی اور محبت و رواداری کا پیامبر ہے۔ اْنہوں نے مغرب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسی علم ودانش جو دنیا کو ہلاکت خیز تباہی سے دوچار کرکے طاقتوروں کو کمزوروں کیخلاف جارحیت پر آمادہ کردے اور بڑے پیمانے پر بربادی پھیلا دے، وہ کبھی علم حقیقی کا مصداق نہیں بن سکتی۔اْنہوں نے کہا کہ اہل علم امن وامان، محبت اور مساوات کے داعی ہیں۔ عمدہ اخلاق کے ذریعے یہ لوگ معاشرے میں محبت وروادی کے پیام بر ہیں۔ مسلم معاشرے میں علما کو ہرطرح کا ادب واحترام دیا جانا چاہئے۔ علم کے حصول اور اہل علم کے احترام کے ذریعے ہی معاشرے میں وہ قوت پیدا کی جاسکتی ہے جس سے اس اْمت کے مسائل حل ہونے میں مدد مل سکتی ہے۔ دین کی مذکورہ بالا تعلیمات کو اپنانے والا شخص ہی قابل قدر ہے۔۔ تقریب میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی ،صوبائی وزیر سید سعیدالحسن شاہ، حافظ ابتسام الٰہی ظہیر، رانا شفیق خاں پسروری، مولانا محمد نعیم بٹ، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، مولانا عبدالرشید حجازی، مولانا عبدالستار حامد، ڈاکٹر حماد لکھوی، قاری عزیر، قاری محمد ابراہیم میر محمدی،سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی طرف سے امام کعبہ کے اعزاز میں عشائیہ کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔ امام کعبہ الشیخ عبداللہ عواد الجہنی نے بادشاہی مسجد میں نماز مغرب کی امامت کی ، اس موقع پر ہزاروں افراد نے ان کی امامت میں نماز ادا کی، شدید بارش اورژالہ باری کے باوجود خواتین و مرد نمازیوں کی کثیر تعداد امام کعبہ یہاں وقت کی کمی اورموسم کی خرابی کے باعث خطاب نہ کرسکے تاہم وہاں موجود شخصیات سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ اسلام دشمن قوتیں مسلمانوں کو آپس میں لڑاکر اسلام کو کمزور کرنا چاہتی ہیں، مسلمان باخبر رہیں، دہشت گردی اور خودکش حملے حرام ہیں۔ انہوں نے حکومت پاکستان اور پاک فوج کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی دہشت گردی پر قابو پانے پر خراج تحسین پیش کیا۔ امام کعبہ فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبداللہ عواد الجہنی نے جامعہ اشرفیہ میں نماز عشاء کی امامت کی، قبل ازیں جامعہ اشرفیہ میں آمد پر ان کا والہانہ استقبال کیا گیا ان کے ہمراہ سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی ، علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی، ڈاکٹر سعید احمد عنایت اللہ ، مکتب الدعوۃ کے ترجمان مولانا ابوبکر ،صوبائی وزیر اوقاف صاحبزادہ سید سعید الحسن بھی موجود تھے جامعہ اشرفیہ کے مرکزی دروازہ سے مسجدحسن تک طلباء نے دونوں جانب کھڑے ہوکر امام کعبہ اور ان کے وفد پر گلباشی کی جس کے بعد امام کعبہ کو ان کے وفد کے ہمراہ جامعہ اشرفیہ لاہور کے مرکزی دفتر میں لایا گیا جہاں جامعہ اشرفیہ کے پرنسپل مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی،نائب مہتمم و ناظم اعلیٰ مولانا قاری ارشد عبید، حافظ اسعد عبید، مولانا اجود عبید،مولانا زبیر حسن نے ان سے ملاقات کی اس موقعہ پر مولانا اویس حسن، مولانا سعد بن اسعد،مولانا فہیم الحسن تھانوی، مولاناحافظ مجیب الرحمن اور مولانا حق نوازسمیت دیگر علماء کرام بھی موجود تھے اس موقعہ پر امام کعبہ نے جامعہ اشرفیہ لاہور کی مسجد الحسن کی توسیع کے سنگ بنیاد کی نقاب کشائی کی ۔جامعہ اشرفیہ کے مہتمم مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی نے امام کعبہ کو جامعہ اشرفیہ کی طرف سے اعزازی سند اور شیلڈ بھی پیش کی اور کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارا قلبی، ایمانی اور اخوت و محبت کا تعلق ہے جس میں روز بروز اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے بعد ازاں امام کعبہ ڈاکٹر عبداللہ عواد الجھنی حفظہ اللہ نے جامعہ اشرفیہ لاہور کی مسجد الحسن میں نماز عشاء پڑھائی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی نماز عشاء میں امام کعبہ نے انتہائی خوبصورت اور مسحور کن آواز میں طویل قرأت کی ۔ ۔ قبل ازیں صوبائی وزیر اوقاف کی جانب سے امام کعبہ کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیاگیا جس میں انہوں نے امام کعبہ ڈاکٹر شیخ عبداللہ عواد الجہنی کوقرآن پاک کا نایاب نسخہ، شیلڈ اور قالین بطور تحفہ پیش کیے۔ اس موقع پر سیکر ٹری اوقاف ذوالفقار علی گھمن اور چیئرمین متحدہ علماء بورڈ حافظ طاہرمحمود اشرفی سمیت دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔ اس سے قبل ڈاکٹر شیخ عبداللہ عواد الجہنی نے گورنر ہاؤس میں قائم مقام گورنر پنجاب چودھری پرویزالٰہی سے ملاقات کی اور مسلم امہ کو درپیش چیلنجز اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ اور ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور پاک سعودی تعلقات میں کوئی بھی رخنہ نہیں ڈال سکتا۔ امام کعبہ نے کہا کہ پلاکستان اور سعودی عرب ایک جسم اور ایک جان کی مانند ہیں، امت مسلمہ میں پاکستان کا کردار قابل قدر ہے، پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف لازوال قربانیاں دی ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے مزید کہا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پاکستان سے محبت قابل تحسین ہے اور ہر پاکستانی ان کیلئے دعا گو ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے مزید کہا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز ہم پاکستانیوں کے دل میں رہتے ہیں، جب میں وزیراعلیٰ پنجاب اور چودھری شجاعت حسین وزیرداخلہ تھے تو انہوں نے پاکستان کا دورہ کیاتھا جو ہمارے لیے قابل فخرہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی سعودی عرب کی پاک دھرتی کی حفاظت کا عہد کئے ہوئے ہے اور اپنے سعودی بھائیوں کیلئے دعا گو ہے، سعودی عرب اپنے فرما رواؤں کی قیادت میں مسلم امہ کو متحد رکھے ہوئے ہے، امام کعبہ کا مسلمانوں میں خصوصی باہمی، اخوت اور بھائی چارے کے فروغ کیلئے اہم کردار ہے، ہماری خواہش ہے کہ وہ بار بار پاکستان آئیں امام کعبہ ڈاکٹر شیخ عبداللہ عواد الجہنی نے کہا کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام لایا ہوں، دونوں ملکوں میں دیرینہ اور تاریخی تعلقات ہیں، باہمی مضبوط تعلقات کو ہر سعودی شہری قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، سعودی عرب ہمیشہ پاکستان سے دوستی نبھائے گا، ہم امت مسلمہ میں پاکستان کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، دونوں ممالک ایک جسم اور جان کی مانند ہیں ان میں کوئی تفریق نہیں، حج کوٹہ میں اضافہ پاکستان پر سعودی عرب کا اظہار اعتماد ہے، میں پاکستان کی سلامتی، خوشحالی، ترقی کیلئے دعا گو ہوں، اللہ تعالیٰ ہمیشہ پاکستان کی حفاظت فرمائے امام کعبہ پنجاب علماء بورڈ اور پنجاب علماء کونسل کے دفاتر میں بھی گئے امام کعبہنے بادشاہی مسجد میں امامت بھی کرائی۔
امام کعبہ

مزید :

صفحہ اول -