ملک بھر میں آند ھی وطوفان ، اللہ ہم سب کو اپنے حفظ وامان میں رکھے ، شوبز شخصیات
لاہور(فلم رپورٹر)شوبز کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کا کہنا ہے کہ مغرب سے آنے والی ہواؤں کے نظام کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والی بارشوں اور گرد کے طوفان سے انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ املاک کو جو نقصان پہنچا ہے اس پر ہر دل افسردہ ہے ۔ اللہ متاثرہ خاندانوں کو یہ دکھ برداشت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے ۔پروڈیوسر خرم شیراز ریاض ،شاہد حمید،معمر رانا،مسعود بٹ،حسن عسکری ،شانسید نور،میلوڈی کوئین آف ایشیاء پرائڈ آف پرفارمنس شاہدہ منی،صائمہ نور،میگھا،ماہ نور،انیس حیدر،ہانی بلوچ،یار محمد شمسی صابری،سہراب افگن ،ظفر اقبال نیویارکر،عذرا آفتاب،حنا ملک،انعام خان ،فانی جان،عینی طاہرہ،عائشہ جاوید،میاں راشد فرزند،سدرہ نور،نادیہ علی،شین،سائرہ نسیم،صبا ء کاظمی، ،سٹار میکر جرار رضوی،آغا حیدر،دردانہ رحمان ،ظفر عباس کھچی ،سٹار میکر جرار رضوی ،ملک طارق،مجید ارائیں،طالب حسین،قیصر ثنا ء اللہ خان ،مایا سونو خان،عباس باجوہ،مختار چن،آشا چوہدری،اسد مکھڑا،وقا ص قیدو، ارشدچوہدری،چنگیز اعوان،حسن مراد،حاجی عبد الرزاق،حسن ملک،عتیق الرحمن ،اشعر اصغر،آغا عباس،صائمہ نور،خالد معین بٹ ،مجاہد عباس،ڈائریکٹر ڈاکٹر اجمل ملک،کوریوگرافر راجو سمراٹ،صومیہ خان،حمیرا چنا ،اچھی خان،شبنم چوہدری،محمد سلیم بزمی،سفیان ،انوسنٹ اشفاق،استاد رفیق حسین،فیاض علی خاں،پروڈیوسر شوکت چنگیزی،ظفر عباس کھچی،ڈی او پی راشد عباس،پرویز کلیم اور نجیبہ بی جی نے لوگوں کے جانی اور مالی نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مالی نقصان تو پورا ہوسکتا ہے لیکن جانی نقصان کا کوئی ازالہ نہیں ہوسکتا اللہ ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے ۔یادرہے کہ گزشتہ روزتیز ہواؤں اور بارشوں کے باعث خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں سیلاب اور دریاؤں میں طغیانی بھی آئی ہے جس سے ان کے اطراف کے علاقے شدید متاثر ہوئے، صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں چلنے والی گرد آلود ہواؤں کے باعث متعدد مکانات کو نقصان پہنچا اور 9 افراد جاں بحق ہوگئے۔لاہور اور کراچی میں گرد آلود ہوائیں چلنے سے ایک بچے سمیت متعددافراد جاں بحق ہوئے جبکہ ریسکیو حکام کے مطابق تیز ہواؤں کی وجہ سے متعدد ماہی گیر سمندر میں لاپتہ ہوئے جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔گرد آلود ہواؤں اور طوفان سے 2 بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق کراچی میں گرد آلود ہوائیں چلنے سے متعدد درخت اور بجلی کے کھمبے اْکھڑ گئے ۔
جبکہ متعدد عمارتوں کی چھتیں گرنے کی بھی اطلاعات ہیں، جن میں مکان، سکول اور مدرسہ شامل ہے۔جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جی پی ایم سی) میں 2 لاشیں لائی گئیں تھیں جبکہ ایک شخص دوران علاج دم توڑ گیاتھا 58 سے زائد زخمی افراد کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جن میں سے 2 کو سر میں زخم تھے جبکہ دیگر کیسز فریکچرز کے تھے۔ زخمیوں میں بیشتر کنکریٹ کی دیواروں اور چھت کے گرنے کے نتیجے میں زخمی ہوئے تھے۔کراچی میں تیز ہواؤں کے باعث پیش آنے والے حادثات کی زد میں آکر ہلاک ہونے والوں کی شناخت، 5 سالہ تنزیلہ، 7 سالہ مہک فیصل، 18 سالہ کاشف کے نام سے ہوئی تھی۔علاوہ ازیں ٹیپو سلطان ٹریفک سگنل کے قریب ایک سکول کی دیوار گرنے سے 5 طلبا زخمی ہوئے تھے جبکہ لیاری کلاکوٹ کے علاقے میں ایک مدرسے کی دیوار گرنے سے 6 طالبات زخمی ہوگئیں تھیں اور دیگر 3 زخمیوں کو سرسید اور سرجانی ٹاؤن کے علاقوں سے طبی امداد کے لئے عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا۔کراچی میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش، درجہ حرارت کم ہوگیاگزشتہ کئی روز سے جاری بارشوں کے باعث متعدد مکانات متاثر ہوئے ہیں جس کے باعث علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی موجود ہے۔