’اندر کیا کچھ ہوتا ہے، کوئی سوچ بھی نہیں سکتا‘ جیل میں 30 دن گزارنے والی سابق ملکہ حسن نے انتہائی شرمناک تفصیلات بیان کردیں
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں ایک سابق ملکہ حسن کو 30دن قید کی سزا ہوئی اور جب وہ رہا ہوکر جیل سے نکلی تو جیل کے اندر ہونے والے کاموں کے متعلق ایسا انکشاف کیا کہ ہر سننے والا انگشت بدنداں رہ گیا۔ میل آن لائن کے مطابق کیرن ٹرک نامی یہ خاتون ’مسز فلوریڈا‘ رہ چکی ہے۔ اسے اپنی مرتی ہوئی ماں کے سوشل سکیورٹی چیکس چوری کرنے کے جرم میں ایک ماہ قید کی سزا سنا کر میامی کی ایک جیل میں بھیجا گیا تھا۔ یہ جیل صرف خواتین قیدیوں کے لیے مختص ہے۔
رہا ہونے کے بعد ڈیلی میل سے گفتگو کرتے ہوئے کیرن نے انکشاف کیا کہ جیل میں نہ صرف قیدی خواتین ایک دوسرے کے ساتھ ہم جنس پرستی کرتی ہیں بلکہ جیل کے مرد گارڈز بھی خواتین قیدیوں کے ساتھ رنگ رلیاں مناتے ہیں۔ گارڈز کے ساتھ جس قیدی کا معاشقہ شروع ہو جائے وہ اسے کچن گارڈن اور دیگر ایسی جگہوں پر لیجاتے ہیں اور جنسی تعلق قائم کرتے ہیں۔
ایک ایک سیل میں تین تین چار چار عورتیں جمع ہو جاتی ہیں اوریہ شرمناک کام کرتی ہیں۔ اس نے بتایا کہ جیل میں جنسی کھلونے میسر نہیں ہوتے چنانچہ قیدی خواتین نے مختلف چیزوںسے خود ہی جنسی کھلونے بنا رکھے تھے۔ جیل کے سیلز میں گاہے شرمناک پارٹیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں ایسی حرکات دیکھنے کو ملتی ہیں کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ جیل میں ایسا بھی ہو سکتا ہے۔
کیرن نے بتایا کہ ”جیل میں ایک سے دوسرے سیل میں بات کرنے کے لیے قیدی خواتین کموڈ کا استعمال کرتی ہیں۔ انہوں نے ایک طریقہ اپنا رکھا ہے جس سے وہ پائپ میں موجود پانی نکال دیتی ہیں اور اپنے اپنے سیلز کے کموڈ کے پاس بیٹھ کر ایک دوسری سے باتیں کرتی ہیں اور ان کی آواز اتنی صاف دوسرے کموڈ تک پہنچتی ہے جیسے وہ خاتون پاس ہی بیٹھی ہو۔“ کھانے کے متعلق کیرن نے یہ ہولناک انکشاف کیا کہ ”جیل میں مجھے جو کھانا دیا جاتا ہے وہ کھانے کے قابل ہی نہیں ہوتا۔ مجھے کئی ایسی چیزیں بھی کھانے کے لیے دی گئیں جن کی مدت ایک سال سے بھی زیادہ عرصہ پہلے ختم ہو چکی تھی۔“