رحیم یار خان: چوریاں‘ڈاکے‘ پولیس غائب‘ متاثرین کا احتجاج
رحیم یار خان (بیورو رپورٹ)چوری کی 11 وارداتیں ملزمان نقدی موٹر سائیکل پنکھاموٹر بجلی پیٹر انجن گدھا ریڑھی طلائی زیورات گھریلو سامان اور مویشی چرا کر فرار ہوگئے مالکان کی رپورٹ پر مقدمات درج۔تفصیل کے مطابق چوری کی پہلی واردات لشکری بستی کے رہائشی مہتاب حسین کے ساتھ پیش آئی جہاں ملزم محمد سلیم وغیرہ نے 3 ہزار 500 روپے کی نقدی چرا لی دوسری واردات کوٹ درعیہ کے رہائشی عبدالباسط کے ساتھ پیش آئی جہاں نامعلوم ملزمان نے 1 لاکھ 10 ہزار روپے مالیت کا موٹر سائیکل چرا لیا تیسری واردات گلشن راوی کے رہائشی مجاہد علی کے ساتھ (بقیہ نمبر26صفحہ6پر)
پیش آئی جہاں نامعلوم ملزمان نے 30 ہزار روپے مالیت کا سائیکل چرا لیا چوتھی واردات واہی شاہ محمد کے رہائشی عزیز حسین کے ساتھ پیش آئی جہاں نامعلوم ملزمان نے 78 ہزار روپے مالیت کا موٹر سائیکل چرا لیا پانچویں واردات بہادر پور کے رہائشی زاہد اقبال کے ساتھ پیش آئی جہاں ملزم عابد نے 40 ہزار روپے مالیت کا موٹر سائیکل چرا لیا چھٹی واردات ظفر آباد کے رہائشی ریاض احمد کے ساتھ پیش آئی جہاں 4 ملزمان محبوب احمد وغیرہ نے 1 لاکھ 70 ہزار روپے مالیت کے طلائی زیورات اور گھریلو سامان چرا لیا ساتویں واردات لنجی وار کے رہائشی مولا بخش کے ساتھ پیش آئی جہاں 2 ملزمان اختر وغیرہ نے 80 ہزار روپے مالیت کا پیٹر انجن اور پنکھا چرا لیا آٹھویں واردات موضع دھاند کے رہائشی اکبر ضیا کے ساتھ پیش آئی جہاں نامعلوم ملزمان نے 60 ہزار روپے مالیت کی موٹر بجلی چرا لی نویں واردات رکن پور کے رہائشی امتیاز حسین کے ساتھ پیش آئی جہاں 3 ملزمان عبدالجبار وغیرہ نے 40 ہزار روپے مالیت کی گدھا ریڑھی چرا لی دسویں واردات اللہ جویا لاڑ کے رہائشی عبدالحفیط کے ساتھ پیش آئی جہاں 3 ملزمان محمد شہزاد وغیرہ نے 3 لاکھ روپے مالیت کے مویشی چرا لیے جبکہ گیارہویں واردات پائی آہنہ کے رہائشی محمد یونس کے ساتھ پیش آئی جہاں 2 ملزمان غلام فرید وغیرہ نے 85 ہزار روپے مالیت کے مویشی چرا لیے اور فرار ہوگئے شہریوں کی رپورٹ پر پولیس نے مقدمات درج کرکے کارروائی شروع کردی ہے۔ جبکہ تھانہ شیدانی کی حدود میں وارداتیں نہ رک سکیں خاتون 2 لاکھ سے زائد مالیت کی طلائی بالیوں سے محرومچوروں نے تاریخی مسجد کا جنریٹر چرالیا۔ تفصیل کے مطابق ایس ایچ او تھانہ شیدانی شریف چوہدری غلام محی الدین کی تعیناتی کے بعد بڑھتی ہوئی وارداتوں کا سلسلہ نہ تھم سکا۔ گزشتہ روز چانجنی کی بزرگ خاتون کندن مائی زوجہ نہال نائچ کو نامعلوم موٹر سائیکل سوار نے احساس کفالت سینٹر سے امداد دلانے کا جھانسہ دیکر موٹر سائیکل پر بٹھایا اور ظفرآباد کے قریب کانوں میں موجود 2 تولہ طلائی بالیاں اتار کر فرار ہو گیا۔ دوسری واردات تین سو سال پرانی تاریخی جامع مسجد چانجنی میں ہوئی جہاں سے رات کو نامعلوم چوروں نے مسجد کے تالے توڑ کر تقریبا 40 ہزار مالیت کا جنریٹر چرا لیا۔علاقے میں آئے روز کی وارداتوں نے شہریوں میں بے چینی اور عدم تحفظ کا احساس پیدا کر دیا ہے اور انہوں نے ڈی پی او رحیم یار خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وارداتیں کنٹرول نہ کرنے پر چوہدری غلام محی الدین کو تھانہ شیدانی سے ہٹا کرکرائم فائٹر پولیس آفیسر تعینات کیا جائے۔
وارداتیں