جرمنی:ایران کو جوہری آلات پہنچانے کے شعبے میں چار افراد گرفتار
بر لن (آن لائن ) جرمنی میں پولیس نے ایران کو عالمی پابندیوں کے باوجود بھاری پن کے ری ایکٹر کے لیے وال پہنچانے کے الزام میں چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔جرمن کے ایک پراسیکیوٹر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایران اور جرمنی کی مشترکہ شہریت رکھنے والے تین افراد کیان زاد کا ،غلام علی کا اور حامد خا کے علاوہ ایک جرمنی شہری روڈلف کو پولیس نے ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کیا ہے۔اس کارروائی میں نوّے پولیس اہلکاروں اور افسروں نے حصہ لیا ہے۔پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ ''ملزموں نے 2010ء اور 2011ء میں ایران کو بھاری پن کے ایک ری ایکٹر کی تعمیر کے لیے خصوصی وال پہنچانے میں کردار ادا کیا تھا۔اس طرح انھوں نے ایران پر عاید کردہ عالمی پابندیوں کی خلاف ورزی کی تھی''۔برآمدی کنٹرول سے بچنے کے لیے ان افراد نے بتایا تھا کہ ان کی صارف فرم ترکی اور آذر بائیجان میں قائم ہے۔ایران کو بھیجے گئے وال کے سودے کی مالیت لاکھوں یورو(ڈالرز) بتائی گئی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان چاروں مشتبہ افراد نے نہ صرف ایران پر عاید اسلحہ کی تجارت کی پابندی کو توڑا تھا بلکہ اس کو سول اور فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والی اشیائ مہیا کرنے پرعاید پابندی کی بھی خلاف ورزی کی تھی۔جرمن پراسیکیوٹرز نے اس ایرانی پلانٹ کا نام نہیں لیا جس کے لیے وال بھیجے گئے تھے۔البتہ ایران وسطی شہر آراک کے نزدیک بھاری پن کا ریسرچ ری ایکٹر تعمیر کررہا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ری ایکٹر میں جوہری ہتھِیاروں کے لیے پلوٹونیم بھی تیار کی جاسکتی ہے لیکن اس کی تردید کرچکا ہے اور اس کا یہ دیرینہ موقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پ±رامن مقاصد کے لیے ہے۔