سپریم کورٹ نے آج ہی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کا حکم دیدیا، تاخیر توہین عدالت کے مترادف ہے :چیف جسٹس
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے آج رات بارہ بجے تک لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کا حکم دیدیاہے جبکہ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ تنخواہوں میں تاخیر توہین عدالت کے مترادف ہے ، صوبوں کا قصور نہیں کیونکہ وفاق کی طرف سے رقم ہی نہیں دی گئی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے کیس کی سماعت کی ۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایاکہ تیسری سہہ ماہی کی رقم صوبوں کے اکاﺅنٹ میں منتقل ہوچکی ہے جس پر پنجاب کے وزیرخزانہ کاکہناتھاکہ جمعہ کی صبح نو بجے تک وفاق کی طرف سے رقم موصول نہیں ہوئی تھی ۔چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر توہین عدالت کے مترادف ہے ، متعلقہ حکام کو جاکر آئین کا آرٹیکل 9پڑھائیں ، آئین کے تحت عوام کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے ،آج ہی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے اقدامات کریں ۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ آج اکاﺅنٹ میں رقم پہنچناشاید مشکل ہو،ساری رات متعلقہ حکام نے کام کیا جس پر عدالت نے کہاکہ لوگ کیابھوکے مریں گے ؟درخواست گزار بشریٰ آرائیں نے کہاکہ ذمہ داران کو جیل بھیجیں تاکہ ہم تنخواہوں کے بغیر گھروں میں اور وہ عید پر جیل میں روئیں جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ اچھاآئیڈیاہے ۔ چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے کہاکہ رات گئے تک کام کرکے حکام نے کسی پر احسان نہیں کیا، جو کام آپ کے ذمے تھا، وہ کیاہے ؟ آج رات بارہ بجے تک لیڈی ورکرز کواُن کے گھروں پر تنخواہیں پہنچائیں ورنہ کل ہم حکم جاری کریں گے اور مزید سماعت ملتوی کردی ۔