پہلی بار افغانستان سے ہجرت کرنے والی خاتون آسٹریلین فوج میں شامل

پہلی بار افغانستان سے ہجرت کرنے والی خاتون آسٹریلین فوج میں شامل
پہلی بار افغانستان سے ہجرت کرنے والی خاتون آسٹریلین فوج میں شامل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سڈنی(نیوزڈیسک)افغانستان سے تعلق رکھنے والی کبورہ علی آسٹریلین فوج میں شامل ہونے والی پہلی مہاجر ہیں جو آسٹریلیا جیسے ملک کی آرمی میں بھرتی ہوگئی ہیں۔

افغان صوبہ ارزگان سے تعلق رکھنے والی ہزارہ کمیونٹی کی کبورہ نو سال کی تھی جب اسکے والد طالبان کے دور حکومت میں اپنا ملک چھوڑ کر پاکستان آگئے تھے ۔کچھ عرصہ پاکستان میں قیام کے بعد کبورہ کے والد علی نے آسٹریلیا جانے کی ٹھان لی اور بیوی بچوں کو لے کر کشتی کے ذریعے آسٹریلیا جا پہنچا ۔آسٹریلیا پہنچنے کیلئے اسے تین ماہ کا عرصہ لگ گیا۔جہاں پہنچنے کے بعد اس نے اپنے بچوں کو تعلیم دلائی۔

اسی دوران کبورہ جو کہ اپنے بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی اور نویں نمبر پر تھیں نے اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا اور ٹین ایج میں ہی اس نے کسی آرام دہ ملازمت کے بجائے فوج جیسے مشکل شعبے میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔153سنٹی میٹر قد کی حامل کبورہ آسٹریلین آرمی میں شمولیت کے لئے قد کی کم از کم شرط سے محض ایک انچ ہی زیادہ تھیں،جبکہ ان کا وزن صرف 50کلو تھا جب کہ انہی جو ملٹری سے متعلق سامان کندھوں پر لادنا تھا اس کا وزن 25کلو تھا۔

ہزارہ کمیونٹی کی اس افغان خاتون نے اپنی محنت اور لگن سے یہ مقام حاصل کر ہی لیا اور آج وہ افغان مہاجرین میں سے فوج میں شمولیت حاصل کرنے والی پہلی خاتون بن چکی ہیں۔وہ اپنے ساتھی فوجیوں میں سب سے کم قد رکھتی ہیں ،ا ن کیلئے خصوصی جوتے بنوائے گئے ہیں،حلال کھانے کا انتظام کیا گیا اور انہیں نماز پڑھنے کیلئے بھی وقت دیا جاتا ہے۔اس نے کہا ابتدا میں بہت مشکل ہوئی تاہم اب وہ خود کو ایڈجسٹ کرچکی ہیں۔