جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بار کی اجلاس میں عدم شرکت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا‘ عہدیداروں ، ممبران پر آزاد حیثیت میں پریس کانفرنس کرنے پر پابندی عائد
ملتان (خبر نگار خصو صی)جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بارکی جانب سے اجلاس (بقیہ نمبر38صفحہ12پر )
میں شرکت نہ کرنے کوتنقیدکا نشانہ بنایاگیاہے جبکہ صدربارنے تمام عہدیداروں اورممبران پر آزادحثیت میں کوئی پریس کانفرنس کرنے پر بھی پابندی عائدکردی اورتمام عہدیداروں کے چھوڑجانے پر بھی تحریک جاری رکھنے کااعلان کیاہے۔اس ضمن میں گزشتہ روزہائیکورٹ بارمیں منعقدہ مشترکہ اجلاس میں جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بارصاحبزادہ ندیم فرید اجلاس کی نظامت کرنے کے لئے نہیں آئے جس کی وجہ سے جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بارسیدانیس مہدی نے نظامت کے فرائض سرانجام دئیے بعدازاں صدرہائیکورٹ بارشیرزمان قریشی نے اپنے خطاب میں کہاکہ کہ کسی بھی سرکاری عہدیسے 10 ہزاروکلاء کا نمائندہ بننازیادہ قابل عزت ہے لیکن ان کے جنرل سیکرٹری بینچ کی تقریبات میں بھی موجودرہے ہیں تاہم حکومت کی جانب سے اپنے مفادات کے لئے ہمیشہ ایسے ہی لوگوں کوتوڑاگیاہے اورامیدہے کہ ان کے جنرل سیکرٹری بھی جلد دوبارہ ان کے ساتھ ہوں گے۔انھوں نے کہاکہ بارکی نائب صدر فیروزہ فیض اورلائبریری سیکرٹری عاصمہ جبیں خان اسلام آبادساتھ نہیں لے جانے پر ناراض ہیں۔انھوں نے کہاکہ بار کی جانب سے قرار داد منظور کی جاتی ہے کہ اس معاملہ پر بار میں آزاد حیثیت سے کوئی پریس کانفرنس نہیں کرے گا۔ صدربار نے کہاکہ اگر ان کی تمام ایگزیکٹوباڈی انھیں چھوڑبھی جائے تو یہ تحریک جاری رہے گی۔ دریں اثناء ممبران پنجاب بارکونسل خواجہ قیصربٹ اورچوہدری داؤد احمدوینس نے کہاکہ جنرل سیکرٹری کی خواہش پر اجلاس میں بلایاگیالیکن وہ نہیں آئے ہیں اورجنرل سیکرٹری بارکے عہدے کی کسی بھی عہدے سے زیادہ عزت ہے۔