صرف الزامات نہ لگائیں ،ثبوت دیں ،وزیراعلیٰ کی نااہلی کے لئے درخواست دائر کرنے والے وکیل کو ہائی کورٹ کی ہدایت
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے جی ٹی روڈ ریلی پر سرکاری خزانہ سے رقم خرچ کرنے کے الزام میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی نااہلی کے لئے دائر درخواست کی سماعت کے دوران درخواست گزار کو ہدایت کی ہے کہ وہ صرف الزامات عائد نہ کریں بلکہ ثبوت بھی دیں کہ کس نے کہاں پر پیسہ خرچ کیا ہے۔
نوجوانوں کا لیڈر بننے والاعمران خان اصل میں ان کی صلاحیت سے حسد کرتا ہے:عائشہ گلہ لئی
جسٹس عابد عزیز شیخ نے درخواست گزار اور خلجی ایڈووکیٹ کویہ ہدایت بھی کی ہے کہ وہ اس درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے قانونی جواز پیش کریں۔درخواست گزار کی طرف سے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نواز شریف کی جی ٹی روڈ ریلی پر سرکاری خزانے سے رقم خرچ کی گئی، سرکاری خزانہ خرچ کرنے پر وزیر اعلی پنجاب نے آئین کی خلاف ورزی کی ،انہیں آئین کے آرٹیکل 62اور 63کی بنیاد پر نااہل کیا جائے، پنجاب حکومت کی طرف سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بیرسٹر خالد وحید پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ وزیر اعلی پنجاب کی نااہلی کی درخواست ناقابل سماعت ہے، درخواست صرف ذاتی خیالات پر مبنی ہے، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے مزید موقف اختیار کیا کہ قانون کے مطابق کسی رکن اسمبلی کی نااہلی کے لئے پہلے سپیکر اسمبلی اور پھر الیکشن کمیشن کے روبرو درخواست دی جاتی ہے، ہائیکورٹ کو رکن اسمبلی کی نااہلی کی درخواست پر سماعت کا اختیار نہیں ہے، جی ٹی روڈ ریلی ایک سیاسی جماعت کی ریلی تھی ، اس پر سرکاری خزانے سے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا، عدالت نے سرکاری وکیل کے دلائل کے بعد درخواست گزار کو ہدایت کی کہ وہ صرف الزامات عائد نہ کریں بلکہ ثبوت بھی دیں کہ کس نے کہاں پر پیسہ خرچ کیا ہے، عدالت نے درخواست گزار کو درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت 12ستمبر تک ملتوی کر دی ۔