ہائیکورٹ نے ایف بی آرکے انٹیلی جنس ونگ کو تاحکم ثانی تفتیش کے اختیارات استعمال کرنے سے روک دیا
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کو تاحکم ثانی تفتیش کے اختیارات استعمال کرنے سے روک دیاہے.
نوجوانوں کا لیڈر بننے والاعمران خان اصل میں ان کی صلاحیت سے حسد کرتا ہے:عائشہ گلہ لئی
عدالت نے وفاقی حکومت،چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور ڈی جی انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ ان لینڈ ریونیو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیاہے۔جسٹس شاہد کریم نے یہ حکم مختلف شہریوں کی طرف سے دائر درخواستوں پر جاری کیا ۔درخواست گزاروں کے وکیل وسیم احمد ملک ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 230 کے تحت ان لینڈ ریونیو کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ میں تعلیم اور تجربہ پر پورا اترنے والے تفتیشی افسران براہ راست بھرتی کرنا لازم ہے، انہوں نے بتایا کہ قانون کے برعکس بورڈ آف ریونیو کے ناتجربہ کار اور من پسند افسران کو ان لینڈ ریونیو کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ میں ٹرانسفر کر کے تعینات کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ناتجربہ کار اور سیاسی اثرو رسوخ رکھنے والے ایف بی آر کے ملازمین ناقص تفتیش کے ذریعے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان کا باعث بن رہے ہیں جس کی وجہ سے ایف بی آر کا انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ عملی طور پر بے اثر ہوچکا ہے، انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 10(اے )کے تحت ایک ہی ادارے کا کوئی بھی افسر بیک وقت انتظامی اور تفتیشی اختیار استعمال نہیں کر سکتا، انہوں نے استدعا کی کہ عدالت ایف بی آرسے ٹرانسفر ہو کرانٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ میں آنے والے تفتیشی افسران کی تعیناتیاں کالعدم قرار دے جس پر عدالت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کو تاحکم ثانی تفتیش کے اختیارات استعمال کرنے سے روک دیا ہے، عدالت نے وفاقی حکومت،چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور ڈی جی انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ ان لینڈ ریونیو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیاہے۔