ملکی معیشت میں بجٹ خسارے کا حجم سب سے بڑا تجارتی خسارہ ہے،کامران سیف
لاہور(جنرل رپورٹر)پاکستان مسلم لیگ ق کے راہنما و ترجمان پاکستان مسلم لیگ لاہور میاں کامران سیف نے کہا ہے کہ ملکی معیشت میں بجٹ خسارے کا حجم سب سے بڑا تجارتی خسارہ ہے جب تک بجٹ خسارے پر قابو نہیں پا لیا جاتا پاکستان پر قرضوں کا بوجھ بڑھتا چلا جائے گا، نئی حکومت بجٹ خسارہ کم کرنے کے لئے اصلاحی اقدامات اٹھائے ۔ پاکستان کا بجٹ خسارہ جولائی تا مارچ 18 میں بڑھ کر14.81کھرب روپے تک پہنچ گیا ہے جو سالانہ ہدف سے بھی زیادہ ہے۔ پاکستان کا تجارتی خسارہ بھی پہلے نو ماہ کے دوران 27 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے ۔ بجٹ اور تجارتی خسارہ کو کم کرنے کے لئے برآمدات میں اضافہ کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں۔
اور کاروباری طبقہ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں۔ میاں کامران سیف نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بڑھتی ہوئی درآمدات اور ترسیلات زر میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے جاری کھاتوں کا خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے ۔ ملکی معیشت میں پائدار بہتری لانے کے لئے بجٹ اور تجارتی خسارے پر قابو پانا بے حد ضروری ہے۔ بیرونی ملکوں سے آنے والی ترسیلات کو اسراف کی نذر کرنے کی بجائے سرمایا کاری کی طرف منتقل کیا جائے، انھوں نے کہا کہ بہت اچھی بات ہے کہ نئی حکومت ملک میں ٹیکس کلچر کو فروغ دے رہی ہے جس سے سالانہ ٹیکس کم از کم دگنا کیا جا سکتا ہے۔ میاں کامران سیف نے مزید کہا کہ غیر ضروری اخراجات ختم کئے جائیں ملکی آمدنی میں اضافہ اور غیر ملکی قرضوں سے نجات ہی میں ترقی کا راز مضمر ہے۔