شریف فیملی کی سزا کیخلاف اپیل ، نیب کے دلائل نہ دینے عدالت برہم ،10ہزار جرمانہ

شریف فیملی کی سزا کیخلاف اپیل ، نیب کے دلائل نہ دینے عدالت برہم ،10ہزار جرمانہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف و دیگر کی درخواست ضمانت پر حکم کے باوجود نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے دلائل نہ دینے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پیر کے روز تک ہر صورت دلائل مکمل کرنے کا حکم دے دیا، عدالت کا وقت ضائع کرنے پر نیب کو دس ہزار روپے جر ما نہ بھی کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، نیب پرا سیکیو ٹر نے التجا کی کہ مجھے مجاز اتھارٹی ہدایات لینی ہیں جس کے عدا لت سے وقت در کار ہے ، ججزنے کہا آپ دلائل شروع کریں ، جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے آپ کس سے ہدایات لیں گے،نیب پراسیکیوٹر نے کہا پراسیکیوٹر جنرل سے ہدایات لینی ہیں کہ میں پیروی جاری رکھوں یا نہیں، جس پر نیب نے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت مانگ لی ،2رکنی بینچ نے نیب کی پیراوائز جواب جمع کرانے کی استدعا منظور کرکے ہدایت کی کہ دلائل شروع کریں، اس مو قع پر جسٹس اطہر من اللہ نے خواجہ حارث کو مخاطب کرکے کہا آپ کو علم ہے سات سے دس سال تک قید کی سزا ہو تو کچھ عرصہ سزا کاٹنے کے بعد درخواست قابل سماعت ہوتی ہے فوری سزا معطل مشکل سے ہوتی ہے کیس کی اہمیت اور حالات کی وجہ سے روایت سے ہٹ کر سن رہے ہیں۔
شریف فیملی / اپیل

مزید :

صفحہ اول -