اپوزیشن کے ارکان کی نومنتخب وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو مبارکباد

اپوزیشن کے ارکان کی نومنتخب وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو مبارکباد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی اور اس کے مخالف اپوزیشن کے پارلیمانی گروپوں سے تعلق رکھنے والے مختلف ارکان صوبائی اسمبلی نے نومنتخب قائد ایوان سید مراد علی شاہ کو ان کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ وہ صوبے کی ترقی و خوشحالی اور عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے اپنی تماتر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے، جمعرات کو قائد ایوان کے انتخاب کے بعد خیرمقدمی تقاریر کے دوران اپوزیشن کی جانب سے انہیں سندھ کی بہتری کے لئے بھرپور تعاون کی پیشکش کی گئی اور یہ مشورہ بھی دیا گیا کہ نئی سندھ حکومت اپوزیشن کو اپنا مشیر تصور کرے،ارکان کا کہنا تھا کہ نئے وزیر اعلی کی کامیابی کا اندازہ ان کی کابینہ کی کارکردگی سے بخوبی ہوسکے گا۔ایم کیوایم کے کنور نوید جمیل نے مراد علی شاہ کو دوبارہ وزیر اعلی بننے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے مفاد میں ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔سب سے زیادہ ریونیو دینے والا شہر بنیادی سہولتوں سے محروم ہے۔کراچی میں پینے کا پانی دستیاب نہیں ہے ،صوبے میں بھوک اور بیروزگاری ہے۔ہم سب کو مسائل حل کرنے میں اپنا حصہ ادا کرنا چاہیے۔ جی ڈی اے کے رکن اسمبلی عارف جتوئی نے کہا کہ پہلے سندھ سب سے اہم صوبہ سمجھاجاتاتھا۔انشا اللہ اس کو بہتر سے بہتر بنائیں گے ،مراد علی شاہ سمجھدار اور ہوشیار لیڈر ہیں ان سے بہتری کی توقعات رکھتا ہوں۔پی پی رکن مرتضی بلوچ نے نومنتخب قائد ایوان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی کراچی میں جو مراد علی شاہ نے ترقیاتی کام کئے اس کا نتیجہ ہے کہ کراچی میں پارٹی پوزیشن مضبوط ہوئی ہے ،کے فور منصوبے کے لئے بھی مرادعلی شاہ نے عملی اقدامات کئے اور ان کی خدمات قابل ستائش ہیں۔ خاتون رکن اسمبلی منگلا شرمانے مراد علی شاہ کو وزیراعلی منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ وہ وفاق میں سندھ کا مقدمہ پیش کریں تو اسے بہتر انداز میں پیش کریں سندھ میں پانی کی قلت ہے۔کراچی میں ہیٹ ویوو ہے شجرکاری مہم کا آغاز بھی کیا جائے ۔تحریک انصاف کے رکن اسمبلی حلیم عادل شیخ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پہلے مرادعلی شاہ کے پاس شایداتنے اختیارات نہیں تھے ،پہلے ادارے ایک انکل چلاتے تھے جو اب نہیں ہے عمران خان نئے پاکستان کے وزیراعظم ہیں،اب نیا سندھ بھی بننا ہے ،تبدیلی کے بادل دریائے سندھ کے ساتھ آرہے ہیں،خواہش ہے کہ ایسا کام کریں کہ لوگ مطمئن ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم ثابت کرینگے کہ اپوزیشن مثبت کردار ادا کررہی ہے ،سندھ انشااللہ اگے بڑھے گا۔پی پی رکن ملک اسد سکندر نے کہا کہ لال شہباز قلندر کی دھرتی سندھ نے مراد علی شاہ کو دوبارہ منتخب کیا ہے اور وہ اس دھرتی کے مسائل کے حل کے لئے اپنی بہترین صلاحیتوں کو استعمال کریں گے ۔ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی محمد حسین نے کہا کہ سندھ میں بہت مسائل ہیں ، تعلیم اور صحت میں سندھ پیچھے رہ گیا ہے ،سندھ پانی کے بحران کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہے ،وزیر اعلی مراد علی شاھ سے امید ہے سندھ کو ترقی کی جانب لے جائینگے ۔محمد حسین نے کہا کہ سندھ کے عوام کو خبردار کرتا ہوں ایک بار پھر ان کے وسائل چھینے جائینگے ،کیا سندھ میں پھر سے اربوں روپیو کی کرپشن ہوگی۔؟ انہوں نے شکوہ کیا کہ مراد علی شاہ نے پچھلے دور میں بطور وزیر اعلی سندھ کے شہری علاقوں کو نظر انداز کیا ،اس بار امید ہے کہ ایسا نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ پچھلے دور میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں بار بار ترمیمی کرکے بلدیاتی اداروں کو مفلوج کردیا گیا ۔اسپیکر آغا سراج درانی نے محمد حسین کو دوران تقریر ٹوکتے ہوے کہا کہ یہ باتین آپ ریگیولر اجلاس میں کیجئے گاا۔ ابھی پلیز آپ بیٹھ جائیں۔ پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی سید ناصر حسین شاہ کا سندھ اسمبلی میں نے کہا کہ مراد علی شاہ نے کراچی سے بھتہ مافیا۔ قبضہ مافیا اور بوری بند لاشوں کا سلسلہ بند کرایا، اب شکایتیں وہ کر رہے ہیں جن کے کراچی میں غیرقانونی شادی ہال بند کرائے گئے ہیں۔سندھ میں یوٹرن خان اور کچھ بھی نہیں چلے گا صرف تیر چلے گا ۔پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ سندھ کے مسائل بہت ہیں مراد علی شاہ کے بند ہاتھ کھولنے کی ضرورت ہے۔کراچی کے عوام کو پانی چاہیے ان کامعیار کوبلند کرنے کی ضرورت ہے ۔ پیپلز پارٹی کی خاتون رکن اسمبلی کلثوم چانڈیونے اپنے خطاب میں کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا اہم دن ہے ،مراد علی شاہ کو وزیراعلی منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ اس ملک کی قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی اور ن لیگ کے ایاز صادق نے بھی یہ اعتراف کیا کہ پی پی نے جمہوریت کی خدمت کی ہے سندھ کی عوام نے ہمیشہ ہماری جماعت اور قیادت کو پیار دیا ہے اور اعتماد کیا ہے۔ پاکستان ٹھریک انصاف کے رکن اسمبلی ۔خرم شیرزمان نے کہا کہ لاڑکانہ اور نواب شاہ میں بھی لوگوں کے پاس پینے کا پانی نہیں ہے ،پورے سندھ میں نہیں تو کم سے کم لاڑکانہ، نواب شاہ اور سہون میں پانی کامسئلہ حل کردیں انہوں نے کہا کہ آج ہی خیابان اتحاد پر ایک معصوم بچی پولیس کی گولی سے ہلاک ہوئی، پولیس میں ریفارمز ہوتی تو یہ نہ ہوتا۔انہوں نے کہا کہ پانچ سال تک آپ شکوہ کرتے رہے کہ وفاق سے حصہ نہیں مل رہا اب تحریک انصاف وفاق میں ہے آپ کو آئندہ یہ شکوہ نہیں ہوگا کہ وفاق سے حصہ نہیں مل رہا ،لیکن آپ کو بھی عوام سے کئے ہوئے وعدے پورے کرنے ہونگے۔ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن جمہوریت میں افراد گنے جاتے ہیں اور افراد نے مراد علی شاہ کا چنا ہے ،امید ہے وہ پچھلی بار سے زیادہ بہتر کام کریں گے۔انہوں نے نومنتخب وزیر اعلی سے کہا کہ آپ سے کوئی بھی ذاتی نفع نہیں چاہئے، آئین پاکستان کے مطابق آپ سے مطالبات کرتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے انتظار ہے آپ کی کابینہ کا، آپ کی کارکردگی آپ کی کابینہ بتائے گے ،آپ کی کابینہ سے اندازہ ہوجائے گا کہ آپ کس طرح کی طرز حکمرانی چاہتے ہیں۔خواجہ اظہار نے کہا کہ پانچ کروڑ میں سے تین کروڑ کے آپ نمائندے ہیں تو دوکروڑ کی نمائندہ اپوزیشن بھی ہے ،حکومت سندھ اپوزیشن کو اپنا مشیر سمجھے صوبے کی بھلائی کے لئے بھرپور ساتھ دیں گے۔جی ڈی اے کے شہریار مہرنے مراد علی شاہ کو وزیراعلی منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں مرادعلی شاہ نے جو وعدے پورے نہیں کئے ان پر تنقید کریں گے جمہوریت کے تقاضوں پر عمل کریں اور مخالفین کے خلاف جھوٹے کیس نہ کروائیں۔انہوں نے نومنتخب قائد ایوان کو مشورہ دیا کہ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں صوبے کی بھلائی کے لئے ساتھ دیں گے انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ اس بار اپوزیشن کو نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔ ایوان میں جس وقت حکومتی اور اپوزیشن کی بنچوں پر موجود ارکان اپنی خیرمقدمی تقاریر میں مراد علی شاہ کو قائد ایوان منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کررہے تھے اس وقت سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور ایوان میں موجود تھیں لیکن انہوں نے کوئی تقریر نہیں کی اور نہ ہی سید مراد علی شاہ کو مبارکباد پیش کی بلکہ فریال تالپور اپنی نشست پر خاموش بیٹھی رہیں۔