”آج عمران خان کو تقریر نہیں کرنے دی گئی، ورنہ وہ کہنا چاہتے تھے کہ۔۔۔“ قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران شاہ محمود قریشی نے ایسی بات کہہ دی کہ شہباز شریف کو بھی بے حد افسوس ہو گا

”آج عمران خان کو تقریر نہیں کرنے دی گئی، ورنہ وہ کہنا چاہتے تھے کہ۔۔۔“ قومی ...
”آج عمران خان کو تقریر نہیں کرنے دی گئی، ورنہ وہ کہنا چاہتے تھے کہ۔۔۔“ قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران شاہ محمود قریشی نے ایسی بات کہہ دی کہ شہباز شریف کو بھی بے حد افسوس ہو گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ اپو زیشن نے عمران خان کو تقریر نہیں کرنے دی،مسلم لیگ ن نے وعدہ خلافی کی اور مجھے انداز تھا کہ ایسا ہی ہوگا ، عمران خان اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کرنا چاہ رہے تھے ۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ دو بڑی سیاسی جماعتیں جن کو عوام نے اقتدا ر دیا لیکن وہ عوام کے توقعات پر پورا نہیں اتر سکیں تو عوام نے متبادل قیادت تحریک انصاف اور عمر ان خان کو منتخب کرلیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کو اصلاحات کرکے طاقت دی تاکہ وہ اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے شفاف انتخابات بنیاد رکھ سکے ۔
انہوں نے کہاکہ عام انتخابات میں عوام نے اپنا فیصلہ دیدیا اور آج عمران خان پاکستان کے وزیر اعظم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے فلسفے کا مجموعہ قائد اعظم اورعلامہ اقبال کے فرمودات ہیں اور ان کی روشنی میں ہم نے نیا پاکستان بنانا ہے ۔ میں نے شہبازشریف سے گزارش کی تھی کہ آپ نے احتجاج ریکارڈ کروا دیا ہے اس لئے اب قائد ایوان کو اپنا مدعا بیان کرنے دیں لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اپوزیشن نے عمران خان کو تقریر نہیں کرنے دی ۔ مسلم لیگ ن نے وعدہ خلافی کی اور مجھے اندازہ تھا کہ ایساہی ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ خوف ان کو ہوگا جنہوں نے غریب عوام کے خوابوں کوچکنا چور کیا ۔تحریک انصاف اور عمران خان کو کوئی خوف نہیں ہے ۔

آج عمران خان کہنا چاہ رہے تھے کہ میں قائد ایوان کے طور پر اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کرنا چاہتا ہوں۔عمران خان اس کی پہل کرنا چاہ رہے تھے کاش آپ میں یہ سننے کا حوصلہ ہوتا ۔ آج تک پاکستان کی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ کسی وزیر اعظم نے خود کو احتساب کیلئے پیش کیاہو۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو اندازہ ہے کہ آپ کیسا پاکستان چھوڑ کر گئے ہیں ؟جس پر آپ اتنے قرضے چڑھا کر گئے ہیں کہ قرض کی قسط اتارنے کیلئے مزید قرضے لینے کی ضرورت پڑ رہی ہے ۔

مزید :

قومی -