4 قدرتی غذائیں جنہیں کھانے سے حاملہ خواتین کا حمل ضائع ہوجاتا ہے، وہ بات جو تمام شادی شدہ جوڑوں کو ضرور معلوم ہونی چاہیے

4 قدرتی غذائیں جنہیں کھانے سے حاملہ خواتین کا حمل ضائع ہوجاتا ہے، وہ بات جو ...
4 قدرتی غذائیں جنہیں کھانے سے حاملہ خواتین کا حمل ضائع ہوجاتا ہے، وہ بات جو تمام شادی شدہ جوڑوں کو ضرور معلوم ہونی چاہیے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برمنگھم(نیوز ڈیسک) حمل کا ضائع ہونا ایک عام پایا جانے والا مسئلہ ہے جو بہت سے جوڑوں کو اولاد کی خوشی سے محروم رکھتا ہے۔ اگرچہ اس کی وجوہ خالصتاً طبی نوعیت کی بھی ہو سکتی ہیں مگر کچھ غذاﺅں کے استعمال میں بداحتیاطی بھی بعض اوقات حمل ضائع ہونے کا سبب بن جاتی ہے۔
ویب سائٹ checkpregnancy.com کے مطابق وٹامن سی کی بہت زیادہ مقدار استعمال کر لی جائے تو حمل ضائع ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔عموماً یہ خطرہ پہلے 4ہفتے کے دوران زیادہ ہوتا ہے۔ فوڈ سپلیمنٹ کے ذریعے وٹامن سی کا ضرورت سے زائد استعمال خصوصاً خطرے کا باعث بنتا ہے۔
دار چینی رحم مادر کے لئے ایک قدرتی محرک کی حیثیت رکھتی ہے لیکن اگر یہ کافی زیادہ مقدار میں استعمال کر لی جائے تو حمل کے ضائع ہونے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ یہ درد پر قابو پانے والے اجزاءسے بھی بھرپور ہوتی ہے اس لئے بعض اوقات درد سے بچنے کے لئے اس کا استعمال کیا جاتا ہے مگر زیادہ مقدار خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔


اجوائن عام استعمال کی چیز ہے اور ہمارے مشرقی کھانوں میں بکثرت استعمال ہوتی ہے۔ حاملہ خواتین کو البتہ اس کے استعمال میں بہت احتیاط کرنی چاہئے۔ اس کی مقدار زیادہ ہو جائے تو حمل کو نقصان پہنچاتی ہے۔ حاملہ خواتین میں اجوائن کے بکثرت استعمال سے تولیدی اعضاءکے انفیکشن کا خطرہ بھی ہوتا ہے، جو بعض صورتوں میں جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ ابھی گزشتہ روز ہی ارجنٹینا میں ایک خاتون کی موت کی خبر سامنے آئی ہے، جو اجوائن کے استعمال سے اسقاط حمل کرنا چاہ رہی تھی مگر جان کی بازی ہار بیٹھی۔


ایک اور چیز ”کوہاش بُوٹی“ ہے جو اسقاط حمل کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ دو اقسام کی ہوتی ہے، نیلی کوہاش اورکالی کوہاش۔ اسقاط حمل کے حوالے سے کالی کوہاش کو زیادہ خطرناک سمجھا جاتاہے۔


مندرجہ بالا غذاﺅں کے استعمال میں بے اعتدالی کے خطرات اپنی جگہ، مگر حد سے زیادہ سخت ورزش کی جائے یا جسمانی مشقت کی کوئی بھی اور صورت ہو، یہ بھی اسقاط حمل کی وجہ بن سکتی ہے۔ حاملہ خواتین کو سخت ورزش اور مشقت سے بہرصورت بچنا چاہئیے۔

مزید :

تعلیم و صحت -