پاکستان کی وہ ڈسٹرکٹ جیل جہاں انتظامیہ نے یوم آزادی کی بجائے رنگ رلیوں کے مزے لیے، تصاویر اور ویڈیوز سامنے آگئیں
قصور(ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں 14 اگست پاکستان کا یوم آزادی اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر منایا گیا لیکن ایسے میں جشن آزادی کے نام پر ڈسٹرکٹ جیل قصور میں پنجابی گانوں " کڑیے نی پنجابی رنگ تیرا، انج نئیں ستاناں چائیدا، جوڑاں میں ہتھ پئی جوڑا سرعام سجناں " پر خواتین کا ناچ چلتا رہا اور انتظامیہ نے یوم آزادی کی بجائے رنگ رلیوں کے مزے لیے، جس کی تصاویر اور ویڈیو ز بھی سامنے آگئی ہیں ۔
نجی ویب سائٹ کے مطابق تقریب کے آغاز سے قبل قیدیوں اور حوالاتیوں کو اکٹھا کرکے دھوپ میں بیٹھا دیا گیا اور اس موقع پر سپرٹینڈنٹ جیل کے پرائیویٹ دوست بھی ڈانس پارٹی کے مزے لینے کے لیے موجود تھے، پرائیویٹ دوست اور جیل اہلکار ڈانس پارٹی کی ویڈیو اور تصویریں بھی بناتے رہے۔ ادھر رپورٹ کے مطابق قیدیوں کے ورثاء نے الزام لگا یا ہے کہ جشن آزادی کے پروگرام کے نام پر اسیران سے زبردستی بھتہ وصول کیا گیا اور اس رقم سے ناچ گانے کا اہتمام کیاگیا، ورثا کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی نیب اور آئی جی جیل خانہ جات کو سپرٹینڈنٹ جیل کے ظلم کی شکایت کرچکے ہیں، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ویڈیو دیکھئے