فلسطین مسلمانوں کا ہے، ماضی میں برطانیہ نے سازش کر کے اسرائیل کیساتھ معاہدہ کیا: سراج الحق
راولپنڈی (این این آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ فلسطین مسلمانوں کا ہے، ماضی میں برطانیہ نے سازش کرکے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کیا، عالم اسلام کیلئے ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ حضرت عمر کی آزاد کرائی گئی ریاست پر مٹھی بھر یہودی نہ صرف قابض ہیں بلکہ گریٹر اسرائیل کی باتیں بھی کررہے ہیں مگر مسلمان حکمران خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں، ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں اور ساتھ کھڑے رہیں گے۔ راولپنڈی میں جماعت اسلامی کی تحفظ بیت المقدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے یہاں مسلمانوں کا قبضہ تھا برطانیہ نے ایک سازش کے تحت یہودیوں کے معاہدہ کیا کہ اگر جنگ میں یہودیوں نے انگریزوں کا ساتھ دیا تو جنگ کے بعد برطانیہ اور اس کے اتحادی یہودیوں کو سپورٹ کریں گے اور فلسطین کی پاک سرزمین پر یہودیوں کیلئے ایک وطن بنائیں گے یہی وجہ ہے کہ انگریزوں نے اس سازش کے نتیجے میں یہودیوں کی سپورٹ کی تاریخ گواہ ہے کہ 1901 میں یہودیوں کا نمائندہ افندی عثمانی خلیفہ عبدالحمید کے پاس آئے اور مطالبہ کیا کہ اس وقت سلطنت عثمانیہ پر جتنا قرضہ ہے ہم یہودی وہ تما م قرضہ ادا کریں گے لیکن ہمیں ارض فلسطین میں داخل ہونے کا موقع دیں عبدالحمید نے ایک ریت کا ذرہ اٹھایا اور اعلان کیا کہ اگر ایک ریت کے ذرے کے بدلے بھی آپ دنیا کا سونا اور چاندی میرے قدموں میں ڈھیر کرنے کیلئے تیار ہو جائیں تو میں پھر بھی ایک ریت کا ذرہ بھی آپ کو نہیں دوں گا اسی دن سے یہودیوں نے سلطنت عثمانیہ کیخلاف سازشیں شروع کیں اور پھر وہ دن آیا کہ 1948 کو اسرائیل کا ایک ناجائز نظام اور ناجائز ریاست بن گئی دنیا بھر کے اہل کفر نے ان کا ساتھ دیا اور سب سے پہلے امریکہ اور روس نے تسلیم کیا اور اس کے بعد دنیا بھر کے یہودیوں کو لاکر فلسطین کی مقدس سرزمین پر آباد کرایا گیا اور جو مسلمان جو بھی عمل کرتا تھا اسے سازش قرار دیا جاتا آج تک یہودو نصاریٰ فلسطینیوں کے ساتھ سازش میں مصروف ہیں۔
سراج الحق