بہاولپور میں چھاپے کے دوران پولیس تشدد کے واقعے کی حقیقت سامنے آگئی

Aug 17, 2025 | 08:38 PM

بہاولپور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں پنجاب پولیس پر انتہائی سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ویڈیو پولیس موبائل میں بنائی گئی ہے جس میں کچھ ملزمان بیٹھے نظر آرہے ہیں۔ ان میں سے ایک شخص نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان کے گھر رات گئے چھاپہ مارا اور ان کی سخت تذلیل کی گئی، ان کے والد اور تین بھائیوں کو گرفتار کیا۔ اس شخص نے خوفناک الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ان کے دو بھائیوں کو آپس میں جنسی فعل پر مجبور کیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس حوالے سے پولیس کا موقف بھی سامنے آگیا ہے۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) بہاولپور کی طرف سے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ ایک سال پرانا ہے۔ اگست 2024 میں پولیس نے ایک اشتہاری کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران ان ملزمان نے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اہلکار زخمی ہوئے۔

واقعے کی ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) کے حکم پر اعلیٰ سطح کی انکوائری کی گئی جس میں الزامات نہ صرف جھوٹے ثابت ہوئے بلکہ ملزمان نے بھی ان الزامات سے انکار کیا۔ اس کے باوجود چھاپے کے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر تفتیشی افسر ریاض اشرف کو میجر سزا دی گئی۔

مزیدخبریں