سانحہ پشاور، بچی نے مردہ ہونے کا ڈرامہ کرکے جان بچائی
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) پشاور کے سکول میں دہشتگردوں کا حملہ نام باقی چھوڑ گیا اور بنا سنوار کرگھر سے بھیجے گئے بچوں کی لاشیں کفن میں لپٹی والدین نے وصول کیں ۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں زیرعلاج دسویں جماعت کے ایک طالب شاہ رخ نے بتایا کہ جب فائرنگ شروع ہوئی تو وہ نیچے بیٹھ گئے اور تھوڑی دیر کے بعد جب اٹھے تو آدھے سے زائد طلباءکو گولیاں لگی تھیں اور وہ سب چیخ و پکار کررہے تھے۔
حملے کی تفصیلی خبر پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں ۔
شاہ رخ کے مطابق میں سیٹ کے نیچے لیٹا ہوا تھا اور میرے قریب دو اساتذہ بھی تھے، انہیں بھی گولیاں لگی ہوئی تھیں۔عامر امین کے مطابق ”حملہ آور چیخ رہے تھے کے کلمہ پڑھو“ اور ساتھ ساتھ میں ”اللہ اکبر“ کے نعرے بھی بلند کرتے رہے اور بے رحمانہ طریقے سے فائرنگ بھی کرتے رہے۔
لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیرعلاج بچے نے بتایاکہ حملہ آوروں نے داڑھیاں رکھی ہوئی تھیں ، اندھادھندگولیاں چلارہے تھے ، ایک بچی کھڑی کھڑی گر گئی اور بعدمیں پتہ چلاکہ وہ ٹھیک ہے ، ایسے لگتاہے جیسے اُس نے مردہ ہونے کا ڈرامہ کیاہو یا یہ بھی ہوسکتاہے کہ وہ بے ہوش ہوگئی ہو۔
ایس ایس جی کے 7 کمانڈو اور 2 افسران زخمی ،960بچے ریسکیو ، سکول کلیئر کروا لیا : ڈی جی آئی ایس پی آر
ایک اور عینی شاہد لڑکے نے کہا کہ ہم نے دروازہ بند کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اسے توڑ کر اندر آگئے اور پھر فائرنگ شروع کردی، طلبا میزوں کے نیچے چھپ گئے تو انہوں نے ہمارے سر اور ٹانگوں کی جانب گولیاں چلانی شروع کر دیں۔ فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا اور وہ بار بار کمرے میں آتے رہے، ہم میں سے کوئی نہ ہلا کیونکہ جو بھی ہلتا وہ اسے مار دیتے۔
نوٹ: خبر کے اندر موجود رنگین لائنیں دوسری خبروں کی متعلقہ سرخیاں ہیں ، خبر پڑھنے کیلئے رنگین لائن پر کلک کریں تو اسی صفحے پر یہ خبر بند ہوکر متعلقہ خبر کھل جائے گی۔